کوئٹہ (آن لائن)جمعیت علما اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور سابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا حکومت گرانے کے لیے مجوزہ لانگ مارچ کومہنگائی مارچ کا نام دینا اس لیے حقیقت پسندانہ ہے کیونکہ اس مارچ کے لیے انتہائی مہنگا بجٹ بنا لیا گیا ہے اور ان کے سرخیل نے لندن کے پناہ گزین کو مارچ اخراجات کے
نام پر صرف 5 ارب روپے (سکہ رائج الوقت)کی فراہمی کا بھی مطالبہ کردیا ہے۔ وہ جمعہ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں صوبہ کے مختلف اضلاع سے آئے وفود اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لندن کے بھگوڑے جوکہ پیسہ پھینک تماشہ دیکھ کے بھی بین الاقوامی چیمپئن ہیں اور اسی فارمولے کے تحت ہی رینٹل احتجاج کی طویل سیریز کھیلی جارہی ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی قیادت کا پنڈی کی جانب مارچ کے اعلان کے وقت بھی میں نے اسے لیڈر بھبکی قرار دیا تھا کیونکہ بھلا اپنوں کے ہیڈ کوارٹر پر بھی احتجاج اور دھرنا کیسے دے سکتا ہے ویسے فارن فنڈنگ کیس اور نیب نوٹس کے بعد تو پنجابی زبان کے اس مقولہ کہ (ہن، ہن خبرآئی ہے باجوہ ساڈا بھائی ہے) والی کیفیت طاری ہو گئی ہے، ایک اور سوال کے جواب میں حافظ حسین احمد نے کہا کہ 5 ارب روپے کی فراہمی کے لیے لندن کی گئی ٹیلی فونک کال کے ہرطرف چرچے ہی چرچے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)نے حکومت کیخلاف 26مارچ سے لانگ مارچ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سینیٹ الیکشن اکٹھے لڑنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، تحریک عدم اعتماد اور استعفوں پر سینیٹ الیکشن کے بعد دوبارہ غور ہوگا۔گزشتہ روز اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت
اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کا سربراہ اجلاس ہوا۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز، احسن اقبال، مریم اورنگزیب اور رانا ثنا اللہ شریک ہوئے۔پیپلز پارٹی کی جانب سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ، فرحت اللہ بابر بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں شریک دیگر رہنماوں میں امیر حیدر ہوتی، آفتاب شیر پاو، محمود خان اچکزئی، اکرم درانی، اویس نورانی، پروفیسر ساجد میر اور ڈاکٹر مالک بھی شامل تھے۔