سرگودھا(این این آئی)سرگودھا کے چک 89 جنوبی میں معمولی تلخ کلامی کی رنجش پر دو سگے بھائیوں نے ساتھیوں کے ہمراہ یونیورسٹی کے طالب کو راستہ میں روک کرتشدد کا نشانہ بناتے ہوئے کپڑے پھاڑ ڈالے اور واقعہ کی ویڈیو بنا کر وائرل کر دی جس کا نوٹس لیتے ہوئے حکام کے رپورٹ طلب کرنے پر تھانہ کڑانہ پولیس نے چھ ملزمان کے خلاف واردات کا مقدمہ درج کر کے
تین نامزد ملزمان کو گرفتار کر لیا۔زرائع کے مطابق سرگودھا کے چک 28 جنوبی کے محمد شبیر کا 19 سالہ بیٹا عثمان شبیر نجی یونیورسٹی میں تھرڈ ائیر کا طالب علم ہے جس کی کچھ عرصہ قبل علاقہ کے عاقب نامی نوجوان سے تلخ کلامی ہوئی جس کی رنجش پر عاقب نے اپنے بھائی عادل اور ساتھیوں مزمل وغیرہ کے ہمراہ وقوعہ کے روز 19 سالہ طالب علم عثمان کوراستہ میں روک کر تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے کپڑے پھاڑ دیئے اور اس کی ویڈیو بنا کر وائرل کر دی جس پر ڈی پی او سرگودھا ذوالفقار احمد نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ڈی پی او سے رپورٹ طلب کر کے ایس ایچ او تھانہ کڑانہ کو مقدمہ درج کرنے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ جس پرتھانہ کڑانہ پولیس نے طالب علم کے والد محمد شبیر کی مدعیت میں تین نامزد اور تین معلوم ملزمان کے خلاف زیر دفعہ 506/341/292/147/148 ت پ مقدمہ درج کر کے نامزد تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ جن پر الزام ہے کہ گزشتہ سال 22 دسمبر 2020 کے روز 19 سالہ طالب علم عثمان شبیر کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی ویڈیو بنا کر وائرل کر دی تھی۔ اس معاملہ کا نوٹس لینے پر ڈی پی او سرگودھا ذوالفقار احمد نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اور امن و امان میں خلل پیدا کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔