لاہور (آن لائن) کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر چوہدری شوکت علی چدھڑ نے گزشتہ روز پاکستان بھر کے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ پانچ فروری کو انڈیا کے کشمیر پر قبضہ اور انڈین آبی دہشت گردی کے خلاف یوم یکجہتی کشمیربھرپور طریقے سے منائیں ،انہوں نے کہا کہ کشمیرمیں انڈین آبی دہشت گردی سے پانی کی پچاس
فیصد کمی واقع ہو چکی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف زرعی معیشت تباہ ہو گئی ہے بلکہ ملکی معیشت بھی تباہی سے دوچار ہے ۔انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ کسانوں کو پانی کی وافر فراہمی کیلئے انڈیا کی آبی دہشت گردی کے خاتمہ کیلیے کشمیر میں جہاد کا اعلان کیا جائے۔کروڑوں کسان پانچ فروری کو یوم یوم یکجہتی کشمیرجوش و خروش سے منائیں گے۔ کشمیر میں انڈین آبی دہشت گردی ،دریاوں پر بند باندھنے سے پاکستان میں نہری پانی پچاس فی صد کم ہو گیا ہے جس سے کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں مویشیوں کیلیے چارہ اور پانی تک دستیاب نہیںاور بہت بڑا انسانی اور حیوانی المیہ جنم لے چکا ہے۔انہوں وارننگ دی کہ انڈین آبی دہشت گردی سے پانی کی کمی سے آئندہ سال نہ صرف زرعی معیشت بلکہ ساری معیشت کا بھٹہ بیٹھ جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی مجموعی قومی پیداوارمیں زراعت کا حصہ 21فیصد ہے۔یہ شعبہ ملک کے 45فیصد لوگوں کے روزگارکا ذریعہ ہے۔ پاکستانی برآمدات سے حاصل ہونے والے زرِ مبادلہ کا 45فیصد زرعی تجارت سے حاصل ہوتا ہے۔بھارت کی طرف سے آبی دہشت گردی کی وجہ سے کسانوں کو پانی کی کمی کا بھی سامنا ہے ۔دریاؤں کے پانی پر اس کا کنٹرول ہے۔ انہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ اپنے دریاوں کی حفاظت کیلئے اور کشمیر کی آزادی کیلئے پانچ فروری کو گھروں سے باہر نکلیں اور جلسے جلوسوں میں بھرپور حصہ لے کر جماعت اسلامی اور دیگرجماعتوں،تنظیموں اور سرکاری پروگراموں میں بھرپور شرکت کریں۔