اسلام آباد(آن لائن)20ارب روپے کرپشن سکینڈل کا سامنا کرنے والے مینجنگ ڈائریکٹر پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ(پی پی ایل) کی فوری گرفتاری کا امکان،معین رضا نے دیگر ملزمان کے ساتھ گرفتاری سے بچنے کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا ہے جبکہ سکینڈل کے مرکزی ملزمان میں پاول مرک پہلے ہی ملک چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں اور
مقامی عدالت نے انہیں بھگوڑا قرار دے کر گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے ہیں۔مقدمہ کے جزئیات کے مطابق وزارت پٹرولیم کے ذیلی ادارہ پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ میں مبینہ20ارب روپے کی کرپشن کے ثبوت مل چکے ہیں اور20ارب روپے کی کرپشن کا ریفرنس نیب حکام نے عدالت میں دائر کردیا ہے جس میں 5ملزمان نامزد کئے گئے ہیں جن میں عاصم مرتضی خان سابق ایم ڈی پی پی ایل،موجودہ ایم ڈی معین رضا،جنرل منیجر پی پی ایل عبدالوحید،چیف اکنامکس راحت حسین،سعداللہ ودیگر ملزمان ہیں اور تمام ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کیلئے عدالت سے ضمانتیں کرا لی ہیں۔نیب میں سابق ایم ڈی عاصم مرتضی خان نے سلطانی گواہ بننے پر رضا مندی کا اظہار کیا ہے اور نیب کے بطور گواہ بن کر سامنے آئے ہیں۔انہوں نے سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم کے خلاف17ارب روپے کی کرپشن کے ثبوت بھی دئیے ہیں۔ پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ وزارت پٹرولیم کا ایک ذیلی ادارہ ہے جس میں اربوں روپے کی کرپشن سامنے آئی ہے۔موصو ف فلئیر گیس کے نام سے5ارب روپے کی کرپشن میں بھی ملوث ہیں۔معین رضا کے بارے میں جاری نیب تحقیقات میں شواہد سامنے آئے ہیں کہ انہوں نے بھی بیرون ملک اربوں روپے کے اثاثے بنا رکھے ہیں اور لوٹی ہوئی دولت کو وہ بیرون ملک منتقل کرچکے ہیں،ان کے تحفظ کیلئے موجود مشیر پٹرولیم ندیم بابر بھی کھل کر سامنے آچکے ہیں۔