پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم کے پاس اختیار ہی نہیں، فواد چوہدری کا حیران کن دعویٰ

datetime 1  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہاکہ31 جنوری کو بڑے لوگوں کے خواب چکنا چور ہوئے ہیں میں پہلے ہی کہتا تھا سب اپنی اپنی تنخواہ پر کام کریں گے،اپوزیشن کو دیوار سے لگانا حکومت کا موقف نہیں ہونا چاہیے،حکومت کو ہمیشہ اپوزیشن کو راستہ دینا چاہیے،بلاول اور مریم اب مل کر حکومت کیلئے بددعاؤں کی مہم چلائیں، اپوزیشن اور

حکومت کے درمیان تلخیاں ہیں ،ایسے میں مذاکرات نہیں ہو سکتے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا، اس موقع پر اسلام آبادبارکونسل کے چیئرمین ایگزیکٹوکمیٹی عادل عزیز قاضی، اسلام آباد ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدرحسیب چوہدری اور سیکرٹری سہیل اکبر چوہدری،نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل انجم، سیکرٹری انور رضا، راولپنڈی اسلام آبادسپورٹس جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری شاہ خالد، پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے علی شیراور دیگر بھی موجودتھے، وفاقی وزیر نے کہاکہ میڈیا کا کردار ایک نیوٹرل ثالثی کا ہونا چاہیے، بھارتی پنجابی کسانوں کے ساتھ ہمارے دل دھڑک رہیہیں،بھارت کہہ رہا ہے پاکستان نے لاکھوں کسان باہر نکالے ہیں،اگر پاکستان کا اتنا اثر وہاں ہے تو بھارت کو پھر ڈر کر رہنا چاہیے،ہٹلر کی طرز پر مودی حکومت مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے، انہوں نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاق کے لئے جو مسائل پیدا ہوئے ان پر بحث ہی کہیں نہیں،ہسپتالوں ، سکولوں کے مسائل اب صوبائی معاملات ہو چکے ہیں،وفاقی حکومت سے سندھ کو دو سال میں سولہ سو ارب منتقل ہوئے،پنجاب ، کے پی اور بلوچستان کو بھی رقوم منتقل ہوئیں،اب انڈے ، دودھ مہنگے ہیں تو یہ کس نے کنٹرول لرنا ہے وزیراعظم کے پاس اختیار ہی نہیں،سندھ کے وزیراعلی کہتے ہیں وہ وزیراعطم کو جوابدہ ہی نہیں،جب وزیراعلی وزیراعطم کو جوابدہ نہیں تو وفاق کیسے چلے گا، فواد چوہدری نے کہاکہ گندم ، پانی کی سبسڈی صرف پنجاب برداشت کر رہا ہے، نوازشریف اٹھارہویں ترمیم پر صرف تیسری بار وزیراعطم بننے کے لئے دستخط کئے،نوازشریف نے صرف اس مقصد کے لئے پنجاب کی پیٹھ میں خنجر گھونپ دیا، انہوں نے کہاکہ بری گورننس کی ذمہ داری آج وفاق پر نہیں صوبوں پر ہے،عام شہری کو کیسے فائدہ پہنچانا ہے یہ سوچنا چاہیے، بلاول اور مریم مل کر حکومت کے لئے بددعاوں کی مہم چلائیں۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…