جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

’’ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کرپشن انڈیکس میں پاکستان کی 4 درجے تنزلی‘‘ پاکستان 180 ممالک میں کتنے درجے پر آگیا ، تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 28  جنوری‬‮  2021 |

اسلام آباد(این این آئی)ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے جاری کردہ کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) برائے سال 2020 میں پاکستان 180 ممالک میں سے 124ویں درجے پر آگیا ، گزشتہ برس پاکستان سی پی آئی رینکنگ میں 120ویں نمبر پر تھا۔ساتھ ملک کا اسکور بھی 100 میں سے گزشتہ برس کے 32 کے مقابلے میں کم ہو کر 31 ہوگیا، سال 2019 میں پاکستان کا درجہ 180 ممالک کی

فہرست میں 120 تھا۔دوسری جانب بھارت کے اسکور میں بھی ایک پوائنٹ کی کمی ہوئی اور یہ 41 سے کم ہو کر 40 ہوگیا جبکہ بھارت کے اس فہرست میں 80ویں درجے سے گر کر 86 نمبر پر پہنچ گیا۔اس کے علاوہ پاکستان نے دو ذرائع رول آف لا انڈیکس اور ورائٹی آف ڈیموکریسی سے متعلق شعبے میں بھی کم اسکور کیا جس کی وجہ پاکستان کے مجموعی اسکور میں سی پی آئی 2020 کے مقابلے ایک درجے کی کمی ہوئی۔عالمی انصاف پروگرام (ڈبلیو جے پی) رول آف لا اینڈ ورائیٹیز آف ڈیموکریسی کی جانب سے پوچھے گئے سوالات سرکاری افسران، قانون سازوں، ایگزیکٹوز، عدلیہ، پولیس اور فوج کی کرپشن کے بارے میں تھے جس کی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر نے وضاحت کی۔انہوں نے زور دیا کہ حکومت نے ان چاروں شعبوں میں اپنی کارکردگی بہتر بنائی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے گزشتہ 2 برسوں کے دوران 3 کرب 63 ارب روپے برآمد کرنے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے 3 کھرب روپے کی برآمدگی کے دعووں اور غیر معمولی کوششوں کے باوجود رینکنگ اور اسکور کم ہوا۔خطے کے دیگر ممالک میں بھارت، ایران اور نیپال کا اسکور ایک درجے جبکہ ملائیشیا کا 2 درجے کم ہوا البتہ افغانستان کا اسکور 3 درجے اور ترکی کا ایک درجہ بہتر ہوا۔سی پی آئی 2020 میں انکشاف ہوا کہ مسلسل کرپشن صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو نقصان پہنچارہی ہے اور جمہوریت کی گراوٹ میں کردار ادا کررہی ہے۔ان کے مقابلے میں فہرست میں اچھی کارکردگی دکھانے والے ممالک صحت عامہ میں زیادہ سرمایہ کاری کررہے اور عالمگیر صحت کی سہولیات دینے کے بہت اہل ہونے کے ساتھ وہاں جمہوری اصولوں اور اداروں یا قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی کا امکان کم ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں 180ملکوں اور خطوں کے سرکاری اداروں میں ہونے

والی کرپشن کا جائزہ لیا گیا جس میں سب سے زیادہ کرپٹ کو صفر اور شفاف ترین ملک کے لیے 100 کا ہندسہ رکھا گیا۔فہرست میں نیوزی لینڈ اور ڈنمارک 88 پوائنٹس کے ساتھ سرِ فہرست ہیں جبکہ شام کے 14 پوائنٹس، صومالیہ کے 12 اور جنوبی سوڈان کے بھی 22 پوائنٹس ہیں۔علاوہ ازیں مسلسل گراوٹ کے رجحان کے ساتھ امریکا نے 67 پوائنٹس کے ساتھ 2012 کے بعد اپنا سب سے کم اسکور حاصل کیا۔اعلیٰ سطح پر مفادات اور عہدے سے بدسلوکی کے مبینہ تنازعات کے علاوہ سال 2020 میں 10 کھرب ڈالر کے کووِڈ 19 امدادی پیکیج کی کمزور نگرانی نے شدید خدشات کو جنم دیا اور حکومت کی جوابدہی کو فروغ دینے والے دیرینہ جمہوری اصولوں سے پسپائی ظاہر کی۔



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…