اسلام آباد(آن لائن)سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کے خلاف اپیلوں کی سماعت کے موقع پر عدالت عظمیٰ نے اسلام آباد اور کراچی بار کو اپنی اپنی اپیلوں میں ترمیم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔معاملہ کی سماعت
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت ایڈووکیٹ صلاح الدین نے دلائل دئیے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے نو الزامات عاید کئے ان کی تحقیق ہونی چاہیئے، مجوزہ الزامات سے اداروں کی عدلیہ میں مداخلت کا عوام میں منفی تاثر ہوا۔جسٹس عمر عطائ بندیال نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ پراسیکیوشن نے جو بھی موقف اختیار کرنا ہے اس کے لئے مناسب زبان کا استعمال کریں، افراد کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑتا اداروں کی تحقیر مت کریں،اس ملک اور اس کے اداروں کو ہمیشہ رہنا اور پھلنا پھولنا ہے۔ایک موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے وکیل صلاح الدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تاثر اپ کیسے ثابت کریں گے، کیا کوئی سروے ہوا یے جس کی رپورٹ کی بنیاد پر آپ اس کا دعوی کر سکیں،آپ بات اتنی کریں جتنی ثابت کر سکیں۔بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے اسلام آباد اور کراچی بار کو اپنی اپنی اپیلوں میں ترمیم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ کی سماعت ایک ماہ تک کے لئے ملتوی کر دی ہے، اس بابت وفاق اور اٹارنی جنرل کو نوٹس بھی جاری کئے گئے ہیں ۔