منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کی غفلت ، سینکڑوں پرائمری اسکولوں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا 

datetime 28  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی ( آن لائن)محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کی غفلت اور ڈائریکٹر پرائمری اسکول ایجوکیشن کراچی کی عدم دلچسپی کے باعث کراچی کے سینکڑوں پرائمری اسکولوں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ ریفارم سپورٹ یونٹ نے کیمپس میں ضم ہونے والے پرائمری اسکولوں کی سرپرستی میں غفلت برتے ہوئے شہر کے سینکڑوں پرائمری اسکولوں کے سیمس کوڈ کو یکجا ہی نہیں کیا جس سے

کیمپس میں ضم ہونے والے پرائمری اسکولوں کا انتظامی امور بری طرح متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کے ذیلی ادارے ریفارم سپورٹ یونٹ (آر ایس یو) نے پرائمری سطح پر چلنے والے سینکڑوں پرائمری اسکولوں کو 2019ئ� تک متعدد کیمپس اسکولوں میں ضم کردیا گیا تھااور سابق ڈائریکٹر پرائمری سلیم اعوان نے 2019ئ� میں درجنوں پرائمری اسکولوں کو کیمپس میں ضم کرنے کے آرڈرز بھی جاری کئے تھے تاہم ریفارم سپورٹ یونٹ کیمپس میں ضم میں ہونے سرکاری پرائمری اسکولوں کو انفرادی سمیس کوڈ ختم کر کے کیمپس کوڈ جاری نہیں کر سکا جس کے باعث ضم ہونے والے سینکڑوں اسکولوں کے عملے، اساتذہ اور انرولمنٹ کے بارے میں محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ لاعلم ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ذرائع کے مطابق کراچی کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اور دیگرمتعلقہ افسران نے متعدد بار تحریری طور پراعلی افسران کوکیمپس میں ضم ہونے والے پرائمری اسکولوں کے ریکارڈ میں نہ ہونے کے بارے میں آگاہ کیا مگر ریفارم سپورٹ یونٹ نے معاملے کو سنجیدہ نہیں جبکہ بائیو میٹرک عملہ ابھی تک متعلقہ اسکولوں کے ضم ہونے سے لا علم ہے۔ذرائع کے مطابق ایک ماہ قبل ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پرائمری ضلع ساو ؟تھ (جنوبی) نے ڈائریکٹر پرائمری اسکول ایجوکیشن رافعیہ حلیم کو خط لکھ کر بتایا تھا کہ141میں سے 74اسکول کیمپس میں ضم ہوگئے تھے اور 14لوئر سکینڈری اسکول بن گئے مگر ان 14 لوئر سکینڈری اسکولوں کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سکینڈری تسلیم کرنے اوپرائمری اسکولوں کی سرپرستی کرنے کیلئے ہرگز تیار نہ تھے۔ذرائع نے بتایا کہ ڈی ای او پرائمری ضلع ساو ؟تھ (جنوبی) نے ان اسکولوں کی پوزیشن کا فیصلہ کرنے کیلئے ڈائریکٹر ایلیمنٹری، سکینڈری اور ہائر سکینڈری اسکول سا?تھ سے تحریری درخواست کی تھی

جس پر ڈی ای او سکینڈری سا?تھ نے جوابی خط میںکیمپس میں ضم ہونیوالے مذکورہ پرائمری اسکولوں سے دستبرداری کا اظہار کر دیا جس کے بعد قانوی طور پرضلع سا?تھ کے مذکورہ پرائمری اسکولز ڈائریکٹر پرائمری کے ماتحت ہو گئے۔اس طرح 141اسکولوں میں سے ریکارڈ کے مطابق 67پرائمری اسکول موجود ہیں جبکہ ریفارم سپورٹ یونٹ کے پاس 141پرائمری اسکول ریکارڈ میں

اب بھی ظاہر ہو رہے ہیں تاہم اس وقت بھی 74اسکول ایسے ہیں جو سیمس کوڈ یکجا نہ ہونے کے باعث ہوا میں معلق ہیں اور کسی بھی ضلع کے سکینڈری سطح کے ایجوکیشن افسر ان اسکولوں کو تسلیم کرنے کیلئے کے لیے تیار نہیں۔ حالیہ دنوں میں دوبارہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پرائمری ضلع ساو ؟تھ (جنوبی)نے ڈائریکٹر پرائمری اسکول ایجوکیشن کو دوبارہ یاد دہانی خط لکھ کردرخواست کی تاہم ابھی تک ضم ہونے والے اسکولوں کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔ یاد رہے کہ 2012 میں پرائمری اسکولوں کو کیمپس میں

ضم کرنے کی اسکیم کے تحت سندھ بھر میں ہزاروں پرائمری اسکولوں کو لوئر سکینڈری یا سکینڈری اسکولوں کے کیمپس میں ضم کیا گیا تھالیکن اب بھی ایسے سیکڑوں پرائمری اسکول کا سیمس کوڈ یکجا نہیں کیا جاسکا۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کی غفلت اور ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کراچی کی عدم دلچسپی کے باعث شہر کے سینکڑوں ضم ہونے والے پرائمری اسکولوں کا عملہ، اساتذہ اور طلبہ غیر یقینی صورت ِ حال سے دوچار ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…