منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

پیپلز پارٹی کے بعدمسلم لیگ( ن) نے بھی مولانا فضل الرحمن پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا 

datetime 26  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ( آن لائن) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے بعد ن لیگ نے بھی مولانا فضل الرحمن پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے، بلاول زرداری کے بعد مریم صفدر نے بھی سینٹ انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کرکے پی ڈی ایم کے فیصلوں کی نفی کردی ، آر یا پار کا اعلان کرنے والی مریم صفدر نے پی ڈی ایم کے فیصلوں پر

مفادات کی آری چلا کر آر پار کردیا، حکومت کو اسمبلی سے نکالنے والے خود دھاندلی زدہ اسمبلی میں جانے کے لیے بے تاب ہیں، اسپیکر کے منہ پراستعفے مارنے والے اب خود کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے، مولانا فضل الرحمن کی جیب میں بھی کچھ ’’اپنوں ‘‘ کے استعفے تھے شاید مریم اور بلاول کے ہاتھوں مولاناکی جیب کٹ چکی ہے۔وہ جامعہ مطلع العلوم کوئٹہ میں ملک بھر سے آنے والے جے یو آئی پاکستان کے سینئر اراکین کو دئیے گئے عشائیہ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے، اس موقع پر جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر ترین رہنما مولانا محمد خان شیرانی، مولانا گل نصیب خان، مولانا شجاع الملک، پیر عالم زیب شاہ، عبدالوحید، حافظ فضل محبوب اور دیگررہنما بڑی تعداد میں موجود تھے، حافظ حسین احمد کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کا سینٹ الیکشن میں حصہ لینے اور پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانا پی ڈی ایم کے فیصلوں اور مولانا فضل الرحمن پر عدم اعتماد ہے، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم قومی اسمبلی سے حکومت کو نکالنے کے بجائے خود دھاندلی زدہ اسمبلی میںجارہی ہے جس سے ان کے استعفوں کا حشر بھی سامنے نظر آرہا ہے مزے کی بات یہ ہے کہ یہ نئی پیش رفت پی ڈی ایم کے 20ستمبر 2020کے طے شدہ فیصلوں اور میثاق پاکستان کی نفی ہے، انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن اور سینٹ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ویٹو پاور پہلے بلاول زرداری نے اور اب مریم صفدر نے استعمال کیا، پی ڈی ایم فروٹ چاٹ ، چنا چاٹ کے بعد تھوک چاٹ پر آگئی ہے ، حافظ حسین احمد نے کہا کہ جو انہوں نے شروع میں ہی یہ کہا تھا کہ ان تلوں میں تیل نہیں اور یہ مولانا فضل الرحمن کے ذریعے جے یو آئی کو بند گلی میں دھکیل رہے ہیں میری ایک ایک بات

صحیح ثابت ہورہی ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے کوئٹہ کے جلسے عام میں پاک فوج کو جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید کے خلاف بغاوت پر اُکسانے کے بیانیے کی مخالفت جے یو آئی کو بچانے کے لیے ایک کوشش تھی ،انہوں نے کہا کہ مریم صفدر کا یہ کہنا تھا کہ 13دسمبر کو لاہور میں آر یا پار ہوگا سچ ثابت ہوا ہے کیوں کہ پی ڈی ایم کے فیصلوں پر مفادات کی

آری چلا کر آر پار کردیا گیا ہے، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے جیب میں بھی کچھ استعفے تھے اور تو نہیں ان کے اپنے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے استعفے تھے لیکن لگتا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی بھی جیب کٹ گئی ہے، انہوں نے کہا کہ اسپیکر سے اس لیے اپوزیشن ملنے سے کترا رہی ہے کیوں کہ جب ان سے ملاقات ہوگی تو مریم صفدر نے جو کہا تھا کہ ان کے منہ پر استعفے دے ماریں گے کیوں کہ اب استعفے نہیں رہے البتہ اسپیکر کا منہ ابھی باقی ہے اس لیے وہ اسپیکر کا منہ دیکھنا ہی نہیں چاہتے تاکہ استعفے دینے کا سوال ہی نہ ہوسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…