لاہور (این این آئی) ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر اداروں نے جوہر ٹائون میں آپریشن کر کے کھوکھر برادران کی جانب سے مبینہ طو ر پر سرکاری اراضی پر قائم کی گئی تعمیرات مسمار کر دیں ، تعمیرات کو مسمار کرنے کیلئے بھاری مشینری کے ساتھ آٹھ گھنٹے تک آپریشن کیا گیا جبکہ
سرکاری افسران نے دعویٰ کیا ہے اس آپریشن میں ایک ارب 25کروڑ روپے مالیت کی 38کنال سرکاری اراضی وا گزار کرا لی گئی، کھوکھر برادران نے کارروائی کوسیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور اداروں نے عدالت کے حکم کی بھی خلاف ورزی کی ہے ، کروڑوں روپے کانقصان پورا کرانے کیلئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا ،جتنے بھی اداروں اور افسران نے آپریشن میں حصہ لیا انہیں نام لے کر نامزد کریں گے ، ہم کل بھی نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے تھے آج بھی کھڑے ہیں اور انشا اللہ کل بھی اسی جذبے سے کھڑے رہیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ سمیت مختلف اداروں کی جانب سے جوہر ٹائون میں مبینہ طو رپر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف صبح چھ بجے بھاری مشینری کے ساتھ آپریشن کا آغاز کیا گیا ۔ اس سے قبل پولیس کی بھاری نفری نے سارے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے کر پوزیشنزسنبھال لیں،ایوب چوک سے کھوکھرپیلس جانے والے راستے کو
بندکردیاگیا،پولیس نے تمام راستوں کو کنٹینرز اور بیریئرز لگا کر بند رکھا اور کسی کو بھی کو کھوکھر برادران کی رہائشگاہوں کی طرف جانے سے روک دیا گیا ۔ اس موقع پر کھوکھر برادران کے عزیز و قارب ، اہل علاقہ او رلیگی کارکنان بھی موقع پر پہنچے لیکن انہیں مقررہ حد سے آگے نہ
جانے دیا گیا جبکہ کھوکھر برادران نے موقع پر جمع ہونے والوں کو کسی بھی طرح کی مزاحمت سے روک دیا گیا ۔ آپریشن کے دوران انتظامیہ او رپولیس کے اعلیٰ افسران نگرانی کر تے رہے ۔ آپریشن کے دوران کھوکھر برادران اور ان کی ملکیتی تین گھر ، ایک کمرشل پلازہ مسمار کر دئیے
گئے جبکہ دو گھروں کی بیرونی دیواریں او رایک گیراج بھی مسمار کر کے اسے سیل کر دیا گیا ۔ انتظامیہ کے مطابق آپریشن کے دوران ایک ارب پچیس کروڑ روپے مالیت کی 38کنال سرکاری زمین کو وا گزار کرایا گیا ہے جبکہ وہاں پر پولیس تعینات کر دی گئی ہے ۔ دوسری جانب سیف الملوک کھوکھر
نے دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملات عدالت میں گئے اور ہمیں کلین چٹ دی گئی ، حالیہ دنوں میں ہونے والی سر گرمیوں کے خلاف بھی عدالت سے رجوع کر رکھا تھا لیکن اس کے باوجود سیاسی انتقام کی آگ بجھانے کے لئے ہمارے گھروں کو مسمار کر
دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر عدالتوں کی بات کو نہیں ماننا تو انہیں تالے لگا دیں ، حکومت نے ہمار اکروڑوں روپے کا نقصان کیا ہے اس کے خلاف عدالت سے رجوع کیاجائے گا اور اس میں جتنے بھی اداروں اور افسران نے حصہ لیا ہے انہیں نام لے کر نامزد کریں گے اور ان سے نقصان
پور اکرانے کی درخواست کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے ہم مسلم لیگ (ن) سے دور نہیں ہوں گے۔ ہم پہلے بھی ڈٹ کر نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ کھڑے تھے آج بھی ہیں او رانشا اللہ کل بھی کھڑے رہیں گے ، مشکل کا یہ وقت کٹ ہی جائے گی اور
ہم سر خرو ہوں گے۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) نے لیگی رہنمائوں کھوکھر برادران کی ملکیتی تعمیرات کو گرانے کے معاملے کو قومی اور پنجاب اسمبلی کے اجلاسوں میں اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے خلاف ہر سطح پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا ،
سیف الملوک کھوکھر نے کہا کہ اگر یہ قبضہ ہے تو یہ اعلیٰ عدلیہ نے کرایا ہے ، میں تیسرا خریدار ہوں اور ایک ایک مرلہ ہمارا املکیتی ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق ، خواجہ عمران نذیر ، رمضان صدیق بھٹی سمیت دیگر رہنما کھوکھر برادران سے اظہار یکجہتی کیلئے
ان کی رہائشگاہ پہنچے ۔ پولیس کی جانب سے لیگی رہنمائوں کو آگے جانے سے روکا گیا جس پر سعد رفیق او رخواجہ عمران نذیر کی پولیس اہلکاروں سے بحث اور تکرار بھی ہوئی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کھوکھر برادان پرانے ساتھی ہیں،ان کا جرم یہی
ہے کہ یہ مسلم لیگ (ن)،پی ڈی ایم اورکاروان جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنے کم ظرف حکمران ہم نے اپنی ساری زندگی میں نہیں دیکھے،ایک طرف تعاون کی بھیک مانگتے ہو اوردوسری طرف ہمارے ایم این اے اور ایم پی اے کے گھروں کو گراتے ہو،آپ
اپنی غنڈہ گردی کا شوق پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا چور چور کا بیانیہ پٹ چکا ہے، آپ نے عدالتوں کے احکامات کے پر خچے اڑا دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو قومی اسمبلی او رپنجا ب اسمبلی کے اجلاسوں میں بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے او راس کے خلاف
ہر سطح پر احتجاج کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پولیس کے افسران کو غلط استعمال کررہی ہے،انہوں نے اپنے گرتے ماحول کا نظارا دیکھ لیا ہے ،حکمرانوں نے نیا پاکستان پرانے پاکستان سے کہیں زیادہ بدتر بنادیا ہے،آج کاروبار برباد ہوچکے ہیں ، انہوں نے لوگوں کی آزادی
چھین لی ہے،ایسے اقدامات وہ حکمران کرتے ہیں جن کو معلوم ہوتا ہے کہ ہم کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کو اپنا وقت پورا نہیں کرنے دیں گے کیونکہ اگر ایسا ہوا تو یہ غریبوں کو مار کرجائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کھوکھربرادران اس لئے ہدف ہیں کیونکہ اس خاندان
نے ضلع لاہور کی سیاست میں (ن) لیگ کو زندہ رکھا۔ملک سیف الملوک کھوکھر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہتے ہیں قبضہ کیا ہے ، اگر یہ قبضہ ہے تو یہ اعلیٰ عدلیہ نے کروایا ہے، 1970ء میں سپریم کورٹ نے القدس کو زمین دی ،میں تیسرا خیردار ہوں ، ایک ایک مرلہ ہمارا
ملکیتی ہے ،ہمیں یہ سزا اس لئے دی گئی ہے کیونکہ ہم مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمیں اپنے گھر بھی جانے نہیں دے رہے،ہمارے قائد ہمیں پرامن رہنے کا کہتے ہیں اس لئے ہم پر امن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 13لوگوں نے حکم امتناعی لیا ہوا ہے ، عدالتی احکامات
کی بھی خلاف ورزی کی گئی ۔ انہوں نے آپریشن کے دوران چادر او ر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ، خواتین کو گھر وں سے باہر نکال کر تعمیرات کو مسمار کیا ہے ۔ میری بیٹی ، بہن اور سالے کے گھر اور دکانیں گرا دی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو اور اس کے ساتھ
جڑے ہوئے لوگوں کو سزا دی جارہی ہے ہے لیکن ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ ملک افضل کھوکھر نے کہا کہ عمران خان نے انتہا کر دی ہے ،ہمیں اس لئے سزا دی جاتی ہے کہ ہم نواز شریف کے ساتھی ہیں،سیاسی ادارے انتقامی سیاست کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ اس کے
خلاف اسمبلی کے اندر اور باہر بات کریں گے، یہ معاملات عدالت میں ہیں لیکن عدالتی معاملات میں بھی مداخلت کی گئی ،اگر کھوکھر برادران چاہتے تو یہ آپریشن نہ کرنے دیتے لیکن انہوں نے کوئی مزاحمت نہیں کی ، حکمرانوں نے آج ہمارے صبر کو آزمایا ہے۔