سا ہیوال(آن لائن) وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار کے دورہ ساہیوال پر شاہ خرچیاں ایک کروڑ32لاکھ روپے کے اخراجات ۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ کی 19جنوری کی شام کو سر کٹ ہائوس میں آمد پروزیر اعلی کی طرف سے ان کے 50 مہمانوں کے کھانے کا انتظام کرنے کا حکم ملا جب رات کو کھانا دیا گیاتو وزیر اعلیٰ کے
آبائی علاقہ کے 80مہمان آچکے تھے اور 50مہمانوں کے کھانے کا انتظام تھا جس پر ہنگامی بنیادوں پر انتظامات کئے گئے ا ور ان کے قیام و طعام کے احکامات ملنے کے بعد 69وی آئی پی مہمانوں کو جی ٹی روڈ اور ریلوے روڈ ساہیوال کے دو اعلیٰ ہوٹلوں میں ٹھہرایا گیا جن میں چار خواتین اور 65دیگر مہمان شامل تھے۔ان مہمانوں میں احمد فاروق ،محمد طاہر ،ملک تاج محمد،ھاجی خیر دین،سالم خاں،حیات محمد ،سردار رحمت خاں،کاظم خاں،حاجی طور خاں بزدار،رفیق حمد بزدار ،ملک فیاض،ملک عزیز،ملک ریاض،داکٹر ہارون ،عزیز خاں،سردار عبد القادر خاں کھوسہ،شکیل خاں،حاجی اللہ بخش کورائی بمعہ درائیور ذو الفقار خاں،علی عباس،پیر بشیر،شجاع بشیر،اویس شجاع،طاہر خاں،ممتاز خاں بھٹو،حافظ محمدطاہر خاں،ملک غلام فرید،ملک اللہ بخش،طیب سانگی ،سردار محمد اکرم،اعظم خاں،زبیر خاں،زیغم خاں،مخدوم اختر،منیر درویش،سعد اللہ،حیات خاں،حاجی اللہ یار،سردار رشید،سردار شیر خاں،حاجی عمر،حاجی خیر محمد،محمد جان،تاج محمد،عبد الرحمن سیال،اقبال بزدار،علی محمد بنجرانی ،جلال عمر زین،فاروق جعفرانی،حافظ عبد القادر،منصور احمد نور،کاظم بزدار،حاجی محمد زاہد،حاجی غلام شبیر،رمضان شاہ،خواجہ خضر،مر تضیٰ بزدار،لالہ لطیف،عطاء شیر شاعر ،جلال ،اصغر،ضیائو الدین،نسیم ،رقیہ
،عندلیب،رخسانہ کنول اور ملک منصور شامل ہیں۔جبکہ دیگر مہمانوں کو جی ٹی روڈ کے تیسرے ہوٹل میں ٹھہرایا گیا مہمانوں کو ہڑپہ میوزیم اور دوسرے مقامات پر بھی جانے کی اجازت دی اور سر کاری گاڑیوں کا بے دریغ استعمال کیا گیا ۔مہمانوں کے قیام و طعام پر پچاس لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات ہوئے ۔وزیر اعلیٰ کی آمد
بذریعہ سڑک ہوئی مگر محکمہ ہائی وے ایم اینڈ آر ڈویژن نے وزیر اعلی کے قیام کے تین ایام کے دوران گیارہ ہیلی پیڈ وزیر اعلیٰ اور گورنر کیلئے بنائے گئے لیکن ایک ہیلی پیڈ ہڑ پہ میں کام آیا جن پر22لاکھ روپے کے اخراجات محکمہ نے خرچ کر کے ضائع کر دئیے جبکہ سر کاری محکموں کے سیکرٹریوں اور دیگر سٹاف کے قیام اور
طعام کے اخراجات متعلقہ محکموں کے ذمہ تھے اس دوران گاڑیوں میں تیل کا بے دریغ استعمال بھی دیکھنے میں آیا لیکن وزیر اعلیٰ نے صرف پیکج کی نوید سنائی اور واپس چلے گئے۔موجودہ حکومت کے بر سر اقتدار آنے کے بعد تحصیل ساہیوال میں نہ تو کسی سڑک کی تعمیر ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی ترقیاتی منصوبہ ۔شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان سے ان شاہ خرچیوں اور سر کاری خزانہ سے ادائیگیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور ساہیوال کی تباہ حال سڑکوں کی بحالی کی بھی اپیل کی ہے۔