کراچی (این این آئی)وزیراعلی سندھ کے خلاف نیب کے ریفرنس کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔نیب ریفرنس میں وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ کیخلاف سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں اور درج ہے کہ کرپشن کی 12 میں سے 5 شقوں کے تحت مراد علی شاہ کو مجرم ٹہرایا گیا ہے۔ ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ مرادعلی شاہ نے سندھ کابینہ کو
غلط حقائق بتائے اور کرپشن کی۔ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اومنی گروپ سے متعلق نوری آباد میں پاورپلانٹس لگانے کا منصوبہ بغیر فزیبلٹی منظور کرایا گیا اور قومی خزانے کے8 ارب روپے جھونک دیئے گئے۔ مراد علی شاہ نے بطور وزیر توانائی و خزانہ اختیارات کاغلط استعمال کیا اور عبدالغنی مجید منصوبہ ساز جبکہ مراد علی شاہ سہولت کار تھے۔مراد علی شاہ نے کابینہ کے سامنے اس منصوبے کو عوامی فلاح کا قرار دیا تھا۔ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مراد علی شاہ نے بطور وزیر توانائی و خزانہ اختیارات کا غلط استعمال کیا اوراومنی گروپ کے ہی کنسلٹنٹ خورشید جمالی کے مشورے پر منصوبوں کا آغاز ہوا اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی آڑ میں 8 ارب روپے کے علاوہ 2 کمپنیوں کو 3 ارب روپے کا قرض مراد علی شاہ نے جاری کروایا۔ریفرنس میں سابق سیکرٹری توانائی آغا واصف بھی شریک ملزم نامزدکئے گئے ہیں۔ریفرنس میں نوری آباد پلانٹ کو کے الیکٹرک گرڈ سے ملانے کیلئے ٹرانسمیشن لائن کا ٹھیکہ بھی غیرشفاف بولی سے دینے کاالزام عائد کیا گیا۔مراد علی شاہ سمیت تمام 17 ملزمان کرپشن کی سیکشن نائین اے ایک،چار، چھ،گیارہ اور بارہ کے تحت جرم کے مرتکب قرارپائے ہیں۔رجسٹرار آفس میں اسکروٹنی مکمل ہونے کے بعد ریفرنس احتساب عدالت نمبر تین کو منتقل
کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ 2 ملزمان عارف علی اور آصف محمود اس کیس میں پہلے ہی 2.5 ارب روپے کی پلی بارگین کرچکے ہیں جبکہ خورشید جمالی نے پلی بارگین کی درخواست واپس لے لی تھی۔نیب نے ریفرنس میں مراد علی شاہ کے علاوہ اومنی گروپ کے عبدالغنی مجید سمیت 17 ملزمان نامزد کرکیان کا ٹرائل کرنے اور سخت سزا
دینے کی استدعا کی ہے۔ جعلی اکانٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری،ان کی بہن رکن قومی اسمبلی فریال تالپور سمیت کئی پیپلزپارٹی رہنما نامزد ہیں۔دوسری جانب احتساب عدالت نے مراد علی شاہ کیخلاف نامکمل ریفرنس نیب کو واپس کردیا اور تمام اعتراضات دور کر کے ریکارڈ دوبارہ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کیخلاف نامکمل ریفرنس دائر ہونے کا انکشاف سامنے آیا، جس کے بعد احتساب عدالت نے مراد علی شاہ کیخلاف نامکمل ریفرنس نیب کوواپس کردیا۔وزیراعلی مراد علی شاہ کیخلاف نیب ریفرنس پر اعتراضات عائد کردیے گئے، احتساب عدالت نمبر 3نے ریفرنس میں صفحات کی ترتیب اورریکارڈکی بائنڈنگ پراعتراضات عائد کئے اور تمام اعتراضات دور کر کے ریکارڈ دوبارہ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔