پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

اربوں روپے خر چ کرنے کے باوجود کارکردگی زیرو سینکڑوں ٹیوب ویلوں کا پانی آلودہ نکلا

datetime 20  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب کے 15 اضلاع میں ٹیوب ویلوں سے عوام کو فراہم کئے جانے والے پانی میں آلودگی کے اجزا ملے ہیں جس کی وجہ سے ہر سال لاکھوں افراد دل، معدے اور جگر سمیت، بخار، پھیپھڑوں اور جلدی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ تاہم اربوں روپے خرچ کرنے

کے باوجود حکومتیں عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔روزنامہ نوائے وقت میں معین اظہر کی شائع خبر کے مطابق محکمہ ہائوسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ کی طرف سے سیکرٹری بلدیات کو ایک رپورٹ ارسال کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 346 ٹیوب ویلوں سے پانی کے نمونے لئے گئے ہیں۔ جن شہروں میں نمونے لئے گئے ہیں ان میں لاہور، بہاولپور، سرگودھا، ڈی جی خان، فیصل آباد، ملتان، خوشاب، لیہ، میانوالی، گوجرانوالہ، ساہیوال ، خانیوال ، راولپنڈی، جھنگ اور منڈی بہائوالدین کے شہر شامل ہیں ۔ واضح رہے کہ صوبے میں واسا کام کر رہے ہیں لیکن بلدیاتی ادارے بھی اپنی حدود میں ٹیوب ویل چلا رہے ہیں جس کی وجہ سے کسی جگہ پر بھی پانی کی ریگولر مانیٹرنگ یا پانی کو صاف رکھنے کے لئے ایکسپرٹ بھرتی نہیں ہوتے ہیں جس کی وجہ سے کئی کئی سال تک اگر ایک ٹیوب ویل سے آلودہ پانی آرہا ہے تو اس کو بہتر کرنے کا کوئی میکنزم موجود نہیں ہے نہ ہی ایک ادارے کے پاس سارے کام ہیں ۔ بہاولپور

کے تقریبا ً55 ٹیوب ویل ، ڈی جی خان کے 60 ٹیوب ویل ، لاہور اور قصور کے تقریبا41 ٹیوب ویل ، خوشاب کے 15 ٹیوب ویل، لیہ کے 10 ٹیوب ویل ، رحیم یار خان کے 12 ٹیوب ویل ، میانوالی کے 32 ٹیوب ویل،ملتان کے 12 ٹیوب ویل، راولپنڈی کے 32 ٹیوب ویل، ٹوبہ ٹیک سنگھ کے

10 ٹیوب ویل، گوجرانوالہ کے 10 ٹیوب ویل اور دیگر شہروں کے ٹیوب ویلوںسے جو رپورٹ ملی ہے اس کے مطابق کیمیائی طور پر ناجائز پانی، اور جراثیم والا پانی شامل ہے۔ ان علاقوں میں پانی میں کلورائیڈ، نائٹریٹ، سلفیٹ کی مقدار زیادہ پائی جانے کی رپورٹ ملی ہے۔

محکمہ بلدیات کے اعلی افسر نے کہا ہے کہ انہوں نے رپورٹ موصول ہوتے ہی بلدیاتی اداروں کے افسران کو پانی کی صاف فراہمی کے لئے ہدایات جاری کر دی ہیں جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر رپورٹ نہ ملتی تو آپ نے کوئی انتظام کیا تھا اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…