اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی ) وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ندیم افضل چن نے استعفیٰ دیا نہیں بلکہ ان سے لیا گیا ہے ۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان پارٹی سربراہ ہیں اور پارٹی میں کسی اور کا نہیں بلکہ ان ہی کا وژن چلے گا ۔ سابق معاون خصوصی کو تحریک انصاف نے عزت دی لیکن انہوں نے پارٹی کو سمجھا ہی نہیں ۔
علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ ندیم افضل چن کا پارٹی کی طرف سے ٹکٹ دیا لیکن وہ الیکشن میں ہار گئے پھر بھی انہیں حکومتی اہم عہدہ دیا گیا ۔ واضح رہے کہ وزیراعظم نے ندیم افضل چن کا استعفیٰ منظور کر لیا۔کابینہ ڈویژن نے استعفیٰ کے منظوری کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔نوٹیفیکیشن کے مطابق ندیم افضل گوندل کا بطور معاون خصوصی استعفیٰ منظور کیا گیا ۔نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ ندیم افضل گوندل کے استعفی کا اطلاق فوری طور پر ہو گا ۔واضح رہے کہ ندیم افضل گوندل وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پارلیمانی روابط تھے۔کا استعفیٰ منظور کیا گیا ہےاور اس کااطلاق فوری طور پر ہو گا ۔جبکہ وفاقی وزراء کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو یہ مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ ندیم افضل چن کا استعفیٰ نہ منظور کریں ۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ترجمان ندیم افضل چن نے استعفیٰ دے دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم کے ترجمان اورمعاون خصوصی ندیم افصل چن عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ ندیم افضل چن نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کو بھجوا دیا ہے۔ ندیم افضل چن کے پاسمعاون خصوصی برائے پارلیمانی روابط کا عہدہ بھی تھا۔یاد رہے کہ وزیراعظم نے گزشتہ روز کہا تھا جو حکومتی پالیسی نہیں مانتا وہ مستعفی ہوجائے۔۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کے ترجمان ندیم افضل چن نے سانحہ مچھ کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں ندیم افضل چن نے کہا کہ ’اے بے یار و مدد گار معصوم مزدوروں کی لاشو، میں شرمندہ ہوں‘۔خیال رہے کہ کوئٹہ میں مچھ سانحے کے متاثرہ خاندان وزیراعظم کے کوئٹہ آنے تک تدفین نہ کرنے کے مطالبے پر قائم ہیں اور منفی دس ڈگری کی سردی میں دھرنا آج چھٹے روز بھی جاری ہے۔تاہم وزیراعظم کا کہنا ہے کہ وہ بلیک میل نہیں ہوں گے، ہزارہ برادری آج تدفین کریں آج ہی کوئٹہ جاؤں گا لیکن وزیراعظم کی آمد سے تدفین کو مشروط کرنا مناسب نہیں۔