اسلام آباد (این این آئی)آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین نے وزرائے تعلیم کانفرنس کے اعلامیہ پر جاری کردہ اپنے ردعمل میں واضح کیاہے کہ ملک بھر میں نجی تعلیمی ادارے اب مزید بند نہیں کیے جائیں گے،حکومت سکولوں کو بند کرنے کی بجائے مائیکرولاک ڈاون کا آپشن استعمال
کرے،ملک بھر کے 87فیصد لوگ اپنے بچوں کو سکول بجھوانے پر رضامند ہیں،سکول نہ جانے والے بچوں کی بڑی تعداد چائلڈلیبر کا شکار ہو رہی ہے، 50 فیصد سے زائد تعداد لڑکیوں کی ہے اور کہاہے کہ وزیراعظم،چیف جسٹس،آرمی چیف اوراین سی اوسی کورونا کا باعث بننے والے غیر قانونی سیاسی اجتماعات رکوائیں۔جمعہ کہ وزرائے تعلیم کانفرنس میں تعلیمی اداروں کو پچیس جنوری کی بجائے یکم فروری کو کھولنے کے اعلامیہ پر جاری کردہ اپنے ردعمل میں آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرار حسین نے مڈل لیول تک کی کلاسزوالے سکول بند کرنے کی تجویز مستردکردی ہے اور کہاہے کہ نجی سکولزمزید بند نہیں ہوں گے اگر ضروری ہے تو حکومت کو چاہیے کہ مائیکرولاک ڈاون کاآپشن استعمال کیا جائے۔سیاسی اجتماعات سے کرونا پھیلا، کروڑوں پاکستانیوں کو جان کا خطرہ ہے، سیاسی اجتماعات پرپابندی پر عملدرآمد کرایا جائے۔انہوں نے بتایاکہ یونیسف کے مطابق کورونامیں بھی سکولزکی بندش سے 4 کروڑپاکستانی طلباکی تعلیم مستقل متاثرہوئی ہے۔اقوام متحدہ،یونیسف،یونیسکووعالمی بنک ایڈویزری کیمطابق کورونامیں بھی سکولز کھلے رکھے جائیں،بند کرنے سے نقصانات زیادہ ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ گیلپ سرویمطابق87%والدین بچے سکولز بجھوانا چاہتے
ہیں،کوویڈمیں 7.5کروڑطلباکی تعلیم کاناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن باعث5کروڑطلباکے تعلیمی نقصان کاازالہ ناممکن ہے۔2.5کروڑ پاکستانی بچیپہلے ہی اپنے آئینی حق سے محروم ہیں۔سکول نہ جانے والے بچوں کی بڑی تعداد چائلڈلیبر کا شکار ہو رہی ہے، 50 فیصد سے زائد تعداد لڑکیوں کی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ
وزیراعظم،چیف جسٹس،آرمی چیف اور NCOC غیر قانونی سیاسی اجتماعات رکوائیں۔ملک ابرار حسین کاکہنا تھاکہ نجی سکولزکا معاشی قتل ہے، بندش سے 10000سکولز مکمل بنداور7لاکھ ٹیچرزبیروزگار ہوچکے ہیں۔ تنخواہیں و90فیصد سکولز عمارتوں کیکرائے فکس ہیں ان کی ادائیگی کے مسائل درپیش ہیں،وزیراعظم کو چاہیے کہ آئے روز سکول بند کرنے کی بجائے نجی تعلیمی اداروں کے مالکان اور یہاں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کرام کے لیے فوری ’’ریلیف پیکیج‘‘کااعلان کریں۔