اسلام آباد( آن ل ائن )وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ اور قیمتوں کے اضافے کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔وزیراعظم عمران خان کو کارروائی سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ کارروائی کے دوران ملک بھر میں 609 پٹرول پمپ سیل کیے گئے۔45 لاکھ لیٹر پٹرول اور ڈیزل قبضے میں لیا گیا۔سیل کیے گئے پٹرول پمپوں کو 7 دن میں اصل دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔دستاویزات جمع نہ کرانے پر کسٹم ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی۔وزیراعظم آفس کے
مطابق دستایزات جمع نہ کرانے پر کسٹم ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی۔ ناقص کوائلٹی کا اسمگلڈ پٹرول مہنگے داموں فروخت کیا جا رہا تھا۔ پٹرول پمپ مالکان سے تیل کی خرید و فروخت کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔7 روز میں جواب نہ دینے کی صورت میں جائیداد ضبط کر لی جائے گی۔وزیراعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کو ملک بھر میں کریک ڈان کی ہدایت کی تھی۔اسمگلڈ پٹرول کی فروخت سے ملک کو سالانہ 180 ارب کا نقصان ہوا۔گذشتہ مہینے کابینہ اجلاس میں پٹرولیم بحران سے تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی۔۔ وزیراعظم نے سفارشات کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔ شفقت محمود، شیریں مزاری اور اسد عمر پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی قائم کی گئی۔ انکوائری رپورٹ پر ایکشن کیلئے کمیٹی سفارشات تیارکرے گی۔ بعض وفاقی وزرا نے انکوائری رپورٹ پر شدید ردعمل دیا اور سوالات اٹھائے کہ پٹرول بحران پر متعلقہ وزارتوں کی کیا ذمہ داری تھی؟ مشیر پٹرولیم ندیم بابر کابینہ اجلاس کے دوران رپورٹ پر وضاحت پیش کرتے رہے۔وفاقی وزرا نے کہا کہ متعلقہ وزارت نے پٹرول بحران پرکیا کام کیا؟ بحران آنے کے بعد وزارتوں نے کیا ذمی داریاں نبھائیں؟ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ جو کمپنیاں ملوث تھیں ان کے لائسنس منسوخ کیوں نہیں کیے گئے؟ جب تیل سستا ہواتو ایکسپورٹ کیوں رکی رہی۔ علی زیدی نے بھی ذمہ داران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران کان نے پٹرول بحران میں ملوث کمپنیوں کیخلاف کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پٹرول بحران میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔