بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

پنجاب حکومت کاسہولت بازاروں کو مرحلہ وار بند کرنے کافیصلہ

datetime 10  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پنجاب حکومت نے سہولت بازاروں کو مرحلہ وار بند کرنے کافیصلہ کرلیا ، شہر کے 31 سہولت بازار 8 فروری تک بند کردئیے جائیں گے شہرکے21 بازار 11 جنوری سے بند ہوں گے۔نجی ٹی وی کے مطابق لاہور سمیت صوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنرز کی رائے اور سروے کی تکمیل کے بعد فیصلہ کیا گیاہے کہ شہر کے 31 سہولت بازاروں کو مرحلہ وار سہولت بازاروں کو

بند کیا جائے گا،شہریوں کاکہناہے کہ سہولت بازاروں کو بند کرنے سے مہنگائی کا نیاطوفان جنم لیگااور مشکلات میں مزید اضافہ کریگا۔حکومتی پلان کے مطابق 11 جنوری سے24 جنوری تک ہر ضلع میں پانچ بازاروں کو آپریشنل رکھا جائے گا،لاہور کے 31 بازاروں میں سے پہلے مرحلہ میں صرف 10 بازار آپریشنل رہیں گے25 سے 7 فروری تک دو بازار ہر ضلع میں اپریشنل ہوں گے 25سے 7فروری تک لاہور میں چار سہولت بازار آپریشنل رکھے جائیں گے، 8 فروری کو مکمل طور پر صوبے کے تمام سہولت بازاروں کو بند کر دیا جائے گا، محکمہ کامرس اینڈ انڈسٹریز نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کی ہدایت پر سروے کرایا گیاسروے کے بعد سہولت بازاروں کو آپریشنل رکھنے سے متعلق حتمی فیصلہ کیاگیا، سہولت بازاروں کی بندش سیشہری ناصرف سستی اور سرکاری نرخنامے کے عین مطابق اشیا خورونوش سےمحروم ہونگے بلکہ سرکار کا یہ فیصلہ گراں فروشی کو فروغ دے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…