کوئٹہ(مانیٹرنگ +آن لائن) وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عام آدمی کی مشکلات سے آگاہ ہوں،گھر پر مشکل وقت آئے تو سب گھر والے مشکل سے گزرتے ہیں، اپوزیشن نے ہماری حکومت بنتے ہی کہہ دیا کہ ملک تباہ ہو چکا، یہ جانتے تھے کہ ہم ملک کی معیشت اور ادارے تباہ کرکے جارہے ہیں، اپنی کرپشن اور لوٹ مارکو بچانے
کیلئے اداروں پر دبا بڑھایا جارہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پہلی مرتبہ جمہوری دور میں اداروں کو بدنام کیا جارہا ہے،یہ فوج سے کہہ رہے ہیں کہ ایک منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دو، اداروں پر حملے کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا، یقین رکھیں کہ فوج مخالف بیانات دینے والے تمام لوگوں کا علاج ہوگا۔ انہوں نے مفتی کفایت اللہ کو ہر صورت پکڑیں گے، وزیراعظم نے کہاکہ موجودہ حکومت نے 5 سال مکمل کیے تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی۔وزیراعظم نے کہاکہ پولیس کو بدلنے کی کوشش کررہے ہیں، پنجاب میں پولیس اور بیوروکریسی سیاست زدہ تھی، ہم صرف کارکردگی چاہتے ہیں،جو کام نہیں کرے گا وہ تبدیل ہوگا، نئے سی سی پی او لاہورکو دیکھیں گے کہ وہ کیا کرتے ہیں، کارکردگی نہ دکھانے والوں کو تبدیل کیا جاتا رہے گا،ایسا منصوبہ لا رہے ہیں کہ دنیا کے کئی ملک ہمیں فالو کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ایک ایسا منصوبہ لا رہا ہوں کہ ملک میں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان ہفتہ کو سانحہ مچھ میں جاں بحق ہونیوالے کارکنان کے لواحقین سے ملاقات کیلئے اسلام آباد سے خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ پہنچے جہاں پر وزیراعلی بلوچستان، گورنر، چیف سیکرٹری، لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، آئی جی بلوچستان پولیس سمیت اعلی سول و عسکری قیادت نے ان کا
سادگی سے استقبال کیا۔بعدازاں وزیراعظم کی زیرصدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کیدوران گورنربلوچستان امان اللہ یاسین زئی، وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان، چیف سیکرٹری بلوچستان،کمانڈرسدرن کمانڈ، آئی بلوچستان پولیس نے وزیراعظم کو سانحہ مچھ اور بلوچستان میں امن وامان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی نے وزیراعظم کو صوبے کی سکیورٹی کی صورتحال سے متعلق خصوصی طورپر بھی آگاہ کیا اور امن وامان کے قیام کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کوششوں سے متعلق بریفنگ دی۔