کراچی(این این آئی) صوبائی وزیر برائے محکمہ ترقی نسواں سیدہ شہلا رضا نے عمران خان نیازی کے بیان ملک کے وزیر اعظم کو بلیک میل نہیں کیا جا سکتا،پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیازی یہ سمجھتے ہیں کہ مظلوم بھی بلیک میل کرنے کی پوزیشن میں ہوتا ہے ۔ سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ وزیراعظم نے ثابت کردیا کہ وہ نالائق اور
نااہل کے ساتھ ساتھ بے رحم اور سنگدل بھی ہیں جو متاثرین کی دادرسی کرنے کے بجائے ڈرامہ اداکاروں اور سوشل میڈیا ٹیم سے تو ملاقات کرتے ہیں پر مگر اس سردی میں بیٹھے لوگوں سے ملنے کا ان کے پاس ٹائم نہیں۔ انہوں نے وفاقی وزیر اطلات شبلی فراز کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو وزیراعظم سیکیورٹی کا بہنا بناکرمظلوموں سے ملنے کوئٹہ نہیں جاتا اس کو پاکستان کی عام عوام کا درد کیسے ہوسکتا ہے۔ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان وہ وزیر اعظم ہیں جو اتنا سکیورٹی کانشس ہیں کہ بنی گالہ سے پی ایم سیکرٹریٹ بھی غریب عوام کے پیسے سے ہیلی کاپٹر میں سفر کرتا ہو وہ کوئٹہ جیسی جگہ پر جائے گا بھی؟ سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ کیا حکومت وقت اس بات کا جواب دینا پسند کرے گی کہ سانحہ مچھ کی ایف آئی آر کس کے نام پر کاٹی جائے؟دوسری جانب سندھ کے وزراء کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی احتجاج کرنے والوں کے ساتھ ہے۔صوبائی وزیر سعید غنی ، سیدہ شہلا رضا اورشبیربجارانی نے جمعہ کو سانحہ مچھ پر پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کو سخت ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر اعظم غم زدہ لوگوں کو بلیک میلر کہہ رہے ہیں جو انتہائی افسوس ناک مقام ہے۔سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا مچھ واقعہ پر پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ پر احتجاج کرنے
والوں سے اظہار یکجہتی کرنا درست ہے ۔ہمیں امید ہے وزیر اعظم جب جائیں گے ،کراچی میں بھی دھرنے ختم کر دیئے جائیںگے۔دھرنوں کے باعث لوگ ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں نہیں جارہے۔ہم آپ کے احتجاج میں آپ کے ساتھ ہیں۔آج سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کو جو کچھ کہا جارہا ہے وہ بہت افسوس ناک ہے۔آپ دو تین جملے کہہ
دیتے ہیں مگر ان لوگوں سے بھی پوچھیں جن کے پیارے جدا ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف بھی احتجاج ہوتے رہے ہیں۔ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ہم کچھ نہیں کر سکتے پھر بھی ان کے پاس جاتے ہیں۔کوئٹہ میں لوگ اپنے نوکریوں کے لئے نہیں بیٹھے ہیں۔وہاں پیپلز پارٹی نے اپنی حکومت کو برطرف کیا تھا۔وہاں اس وقت بہت بڑا واقعہ
ہوا تھا۔اگر آج وزیر اعظم عمران خان وہاں چلے جائیں گے تو شہدا واپس نہیں آجائیں گے لیکن لوگوں کو امید ہے۔وزیر اعظم کو خود آنا چاہیے۔ سعید غنی نے کہا کہ آج وزیر اعظم نے شہدا کی دل آزاری کی ہے۔آج پاکستان کے ہر شخص کی دل آزاری ہوئی ہے۔اس ملک کا کوئی بھی آدمی آئندہ وزیر اعظم امید نہیں لگائے گا۔انہوں نے کہا کہ
بلاول بھٹو نعیم الحق کی فیملی سے تعزیت کرنا چاہتے تھے۔پتا چلا ان کی فیملی کو وزیراعظم ہاو س میں بلایا گیا۔وزیر اعظم تعزیت کے لئے ان کے گھر بھی نہیں گئے ۔سعید غنی نے کہا کہ وزیراعظم اگر تعزیت کے لئے چلا جائے تو دکھ کم ہوگا۔صوبائی وزیر شبیر بجارانی نے کہا کہ ہمیں اس بات پر سخت افسوس ہواجب وزیراعظم نے سانحہ مچھ کے دھرنا دیئے ہوئے
مظاہرین کے لئے بلیک میلرکالفظ استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ اتناغیرذمہ داربیان وزیراعظم نے دیا حالانکہ مظلوم لوگ صرف اتناچاہ رہے ہیں کہ وزیراعظم آئے ہم ان کواپنادکھ بتائیں۔انہوں نے کہا کہ آج ایک وڈیودیکھی ایک شخص قرآن سرپراٹھائے ہوئے ہے لیکن احتجاج کرنے والے کیابلیک میلر کہا جارہا ہے ۔شبیر بجارانی نے کہا کہ خون کے ساتھ مذاق کیاجارہا ہے ۔عمران خان کل اپنے اس بیان پربھی پچھتائیں گے اور یوٹرن لیں گے۔