شیخوپورہ (آن لائن)صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں نئی نویلی دلہن کو بے آبرو کرنے کے کیس میں ملوث تینوں ملزمان سگے بھائی نکلے۔ پولیس ذرائع کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ نئی نویلی دلہن کو بے آبرو کرنے والے ملزمان کے خلاف پنجاب کے متعدد تھانوں میں 35 سے زائد مقدمات درج ہیں جنہیں فیصل آباد کے نزدیک سمندری سے گرفتار کیا گیا ہے،
اس سے پہلے پولیس کی طرف سے شیخوپورہ کیس میں تین سو سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا۔یاد رہے کہ صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں چند روز قبل نئی نویلی دلہن شادی کے اگلے روز ہی اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بن گئی تھی، شیخوپورہ میں رکشہ سوار فیملی کو اغوا کر کے اٹھارہ سالہ لڑکی سے مبینہ واقعہ منظر عام پر آیا تھا جہاں شیخو پورہ میں سرگودھا روڈ پر فتح پور موٹر وے پل کے قریب رات گئے رکشہ سوار فیملی کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا جس کے دوران ورثا نے 18 سالہ لڑکی کے ساتھ افسوسناک واقعہ پیش آیا، شیخوپورہ پولیس کے ترجمان کے مطابق رکشے میں 5 مرد اور 2 خواتین سوار تھیں۔بتایا گیا کہ عصمت دری کا نشانہ بننے والی لڑکی کی ایک روز قبل شادی ہوئی تھی، لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر تین ملزمان نے یہ افسوسناک فعل کیا،دلہن شادی کے ایک روز بعد ایلان والی گاؤں میں اپنے والدین کے گھر سے اپنی ساس اور تین رشتہ داروں کے ہمراہ رکشے پر واپس آ رہی تھی۔جب رکشہ موٹروے پر انڈر پاس سے گزرا تو ماسک پہنے تین افراد نے انہیں روکا اور رکشے میں سوار افراد سے موبائل فون اور زیورات چھیننے کے بعد دلہن کے ساتھ افسوسناک فعل کیا۔ بعدازاں ملزمان نے خاتون کو موبائل واپس کر دیا جب کہ رقم اور زیورات لے کر فرار ہو گئے۔بتایا گیا ہے کہ فاروق آباد صدر پولیس نے اس مقدمے میں چار ملزمان کو گرفتار بھی کیا ہے،دوسری جانب ڈی ایچ کیو کے ڈاکٹر امان اللہ نے کہا کہ مذکورہ لڑکی کا ڈی ایچ کیو اسپتال میں میڈیکل کیا گیا، انہوں نے مزید بتایا کہ عصمت دری کے کوئی آثار نظر نہیں آئے، البتہ نمونے مزید تحقیق کے لیے لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں۔