جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پی ڈی ایم کی تحریک کا کیا بنے گا ، کونسی پارٹی ہاتھ ملتی رہ جائے گی مولانا فضل الرحمان کا کیا ہو گا ؟ سینئر صحافی نے اندر کی خبر دیدی

datetime 6  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی رانا عظیم کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اورن لیگ کے مابین اس وقت جو اختلاف استعفوں کے معاملے پر چل رہا ہے وہ اختلاف یہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ ان کیلئے وزیراعظم بلاول بھٹو زرداری ہی ہونا چاہیے ، اگر کل حکومت ختم ہو جاتی ہے تو بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم نہیں بن سکتے،

ان کی تیاری نہیں ، ایک نہیں ان کے کافی مسئلے ہیں ۔ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ اس لیے پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایسی کوئی گیند نہیں کرائیں گے جس سے عمران خان آئوٹ ہو جائے اور سارا فائدہ مسلم لیگ ن کے پلڑے میں چلا جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے مابین مذاکرات ہوئے ، جس میں بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کی ملاقاتیں ہوئیں ، نواز شریف اور آصف زرداری کے درمیان رابطہ قائم ہوا ۔ راناعظیم نے اندر کی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اب ن لیگ سے یہ کہہ رہی ہے کہ آپ جو چاہتے ہیں ہم وہ کرنے کیلئے تیار ہیں ، لیکن ہمارے ساتھ شرط طے کریں کہ چیئرمین سینٹ کیلئے ووٹ وہ ن لیگ ہمیں دے گی جبکہ باقی اتحادی جماعتیں بھی ووٹ ہمیں دیں گی ، سینٹ کا چیئرمین بنانے میں آپ ہماری مدد کریں گے جبکہ ن لیگ پی پی کی اس بات پر کسی بھی طور پرراضی نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ن لیگ کا کہنا ہے کہ چلیں ہم آپ کیساتھ یہ سودا کر لیتے ہیں لیکن آپ بھی ہمارے ساتھ یہ طے کریں کہ اگلے الیکشن میں وزارت عظمیٰ ہمیں دیں گے ، لیکن پی پی بھی اس پر تیار نہیں ہے کیونکہ وہ چاہتی ہے کہ اگلی باری بھی 23کے بعد وہ بھی ہماری ہونی چاہیے اور چیئرمین سینٹ بھی ہمارا ہونا چاہیے ۔ یہ وہ اختلافات ہیں جن کی وجہ سے دونوں پارٹیوں میں پھڈا پڑا ہوا ہے ۔ ان صورتحال کو دیکھتےہوئے پی پی کبھی بھی سندھ حکومت کے خاتمے کا اعلان نہیں کرے گی ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس تحریک سے کچھ نہیں ہونے والا ۔ پاکستان پیپلز پارٹی اکیلی نکلے گی ان کیساتھ چند لوگ ہونگے وہ ایک طرف نکل جائیں گے جبکہ اس معاملے میں ن لیگ اور مولانا فضل الرحمان ہاتھ ملتے رہ جائیں گے ،

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…