اسلام آباد(آن لائن) فیڈ رل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے واضح کیا ہے کہ مارچ2021تک ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے نام ایکٹیو ٹیکس لسٹ سے خارج کردئیے جائیں گے اور مقررہ تاریخ کے بعد ٹیکس گوشوار جمع کرانے والوں پر جرمانے عائد کئے جائیں گے۔ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس سال 2020 کے لئے انکم
ٹیکس گوشوارے وصول ہونے میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے8 دسمبر 2020 تک 17 لاکھ 68ہزار ٹیکس گزاروں نے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کئے تھے جن کے ساتھ تریبا’22 ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا تھا جبکہ 4 جنوری تک انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد 23 لاکھ 16 ہزار تک پہنچ چکی ہے اور گوشواروں کے ساتھ ادا شدہ ٹیکس 43.6ارب روپے اکھٹا ہوا ہے جبکہ پچھلے سال اس عرصہ میں 21 لاکھ 81 ہزار افراد نے ٹیکس گوشوارے جمع کئے اور ادا شدہ انکم ٹیکس 28ارب روپے تھا اس طرح اس سال ادا شدہ انکم ٹیکس میں 55 فیصد اضافہ حاصل ہوا ایف بی آر کے مطابق مقررہ تاریخ یعنی 8 دسمبر کے بعد داخل ہونے والے گوشواروں کی تعداد 5 لاکھ 47 ہزار کے قریب ہے اور ان کے ساتھ جمع ہونے والا ٹیکس بھی تقریبا” 22 ارب روپے ہے۔ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس گزاروں کو دیئے گئے سہولتی اقدامات کی بدولت انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہو اہے اس سلسے میں ایف بی آر نے کہا ہے کہ یکم مارچ کے بعد ایکٹیو ٹیکس پئر لسٹ جاری کر دی جائے گی جس میں وہی لوگ شامل ہو سکیں گے جنہوں نے ٹیکس سال 2020 کا ٹیکس گوشوارہ جمع کروا دیا ہو گا اے ٹی ایل میں موجود ہونے کی صورت میں بہت سے فوائد حاصل ہو جائیں گے جن میں سب سے قابل ذکر یہ ہے کہ اکثر معاشی معاملات میں فائلرز کے سلسلے میں ٹیکس ودہولڈ کیا
ہی نہیں جائے گا جبکہ بہت سے دوسرے معاشی معاملات میں ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح نان فائلرز کے مقابلے میں آدھی رہ جائے گی اس کے علاوہ فائلر حضرات ٹیکس چوری کی ممکنہ کاروائی سے بھی محفوظ رہیں گے جس کا اختیار محکمے کو گزشتہ سال دیا جا چکا ہے۔یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ گزری ہوئی
مقررہ تاریخ کے بعد ریٹرن فائل کرنے میں جتنا وقت زیادہ لیا جائے گا جرمانے کی مد میں اسی شرح سے اضافہ بھی ہوتا چلا جائے گا۔ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں سے اپیل کی ہے کہ وہ آج ہی اپنے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کریں اور مارچ کے بعد جاری ہونے والی اے ٹی ایل میں شامل ہونے کا فائدہ اٹھائیں۔