بہاولپور (این این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں اختلافات کی کہانیاں سفید جھوٹ، تمام جماعتیں متحد اور ایک پیج پر ہیں، حقیقی جمہوریت اور تبدیلی کی جدوجہد جاری کامیابی تک جاری رہے گی،ملک کسی ڈکٹیٹر، کسی ادارے کی جاگیر
نہیں، عوام کے بغیر ہم کسی حاکمیت تسلیم نہیں کرتے،ووٹ چوری کرکے حکومتیں نہیں چلا کرتیں، عوام کا نمائندہ بن کر آنا پڑے گا،کبھی کارڈ چھپائیں گے، کبھی دکھائیں گے، دھاندلی کی پیداوار حکومت کو ہر صورت گھر بھجوائیں گے۔ اتوار کو پی ڈی ایم کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بہالپور کی تاریخ میں عظیم الشان ریلی جس میں ہر طرف سے عوام نے شرکت کی،موجودہ جعلی حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا،آپ نے بار بار جعلی وزیر اعظم کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ فوج میری پشت پر ہے اس بات کااعتراف ہے کہ عوام اس کے پشت پر نہیں ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ بہاول پور کے صوبے کی بات کرنے کیلئے پہلے بھی میں یہاں آیا تھا اور آج اسی عزم کے اعادے کے لیے آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آج کی اس متمدن دنیا میں ریاستوں کی بقا کا دار ومدار مستحکم معیشتوں پر ہوا کرتا ہے جہاں نواز شریف کی حکومت اپنا آخری بجٹ پیش کر رہی تھی تو اگلے سال ترقی کا تخمینہ ساڑھے 5 اور اس سے اگلے سال ساڑھے 6 فیصد بتارہی تھی تاہم اس نااہل حکومت نے پہلا بجٹ پیش کیا اور 1.8 فیصد جس کے بعد دوسرے بجٹ میں اعشاریہ 4 فیصد پر آگئے اوریہ کیفیت آئندہ چند سال تک اگر یہ حکمران رہے تو برقرار رہے گی۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے ناکام پالیسیوں کے نتیجے میں کشمیریوں کو مودی کے ظلم و ستم پر چھوڑ دیا ہے یہ کشمیر فروش ہیں اور ہم نے اعلان کیا ہے کہ
5 فروری کو اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستانی قوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی منائیگی اور پی ڈی ایم کی سربراہی میں ہر بڑے شہر میں مظاہرے کیے جائیں گے اور بتایا جائے گا کہ اس جعلی سرکار نے کشمیر کو بیچا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے بھی کشمیر فروش ہیں کیونکہ حکومت سے پہلے انہوں نے کشمیر کو تقسیم کرنے کا فارمولا عمران خان نے پیش کیا تھا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کشمیر کو ہڑپ کرنا اور بھارت کے ناجائز قبضے کو قانونی حیثیت میں تبدیل کرنے کو عمران خان نے کہا کہ مودی کامیاب ہو کیونکہ مودی جیت گیا تو کشمیر کا مسئلہ ہوجائے گا اور وہ جیت گیا کشمیر کا مسئلہ حل ہوگیا، قبضہ کرکے کشمیر کی مستقل حیثیت کا خاتمہ کردیا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس جس پر مسلسل تاخیر کی جا
رہی ہے، یہ کیس دنیا بھر سے آئے ہوئے پیسوں میں خرد برد کا کیس ہے، جس میں سب سے زیادہ پیسہ اسرائیل سے آیا ہے، اسی لیے ہم نے بارہا کہا کہ یہ کس کے ایجنٹ ہیں۔انہوں نے کہاکہ 21 جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ریلی ہوگی اور دنیا پر واضح کیا جائے گا کہ فلسطین پہلے ہے، ان کی مملکت کی آزادی پہلے ہے، پہلے بیت المقدس کی آزادی کی بات ہوگی اور یہ آواز
پاکستان کی سرزمین سے اٹھے گی۔پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ چین نے سی پیک کے ذریعے پاکستان کو پوری دنیا کے لیے تجارت کا راستہ بنایا آج یہ حکومت اسی لیے اور ایجنڈے پر لائی گئی اور مغرب کی پشت پناہی حاصل ہے کہ چین کی سرمایہ کاری کو ناکام بنایا جائے اور اس نے تمام منصوبوں کا بیڑا غرق کرکے رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ آج پورے ملک میں سی پیک کا وہی
حال ہے جو پشاور میں بی آر ٹی کا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت، ملائیشیا، انڈونیشیا، سری لنکا، بھوٹان، نیپال، ایران اور افغانستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے تاہم صرف پاکستان کی معیشت ڈوب رہی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جو حکمران کہتا ہے کہ فوج میری پشت پر ہے اس لیے مجھے موقع دیا جا رہا ہے تومیں اپنی عسکری قیادت کو نہایت احترام سے مخاطب کروں کہ اگر آپ اس
ناجائز اورنااہل حکومت کی پشت پر ہیں تو پھر اپنی پوزیشن واضح کریں تاکہ ہم تحریک چلائیں تو اس کا رخ آپ کی طرف ہوگا کیونکہ آپ اس ظلم کے شریک ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ ملک کسی ڈکٹیٹر، کسی ادارے کی جاگیر نہیں ہے، یہ ملک کیس کے قبضے میں نہیں ہے، یہ ملک عوام کا ہے اوریہاں عوام کا راج ہوگا، عوام کے بغیر ہم اس ملک پر کسی حاکمیت تسلیم نہیں کرتے۔پی ڈی ایم سربراہ
نے کہاکہ ووٹ چوری کرکے حکومتیں نہیں چلا کرتیں، عوام کا نمائندہ بن کر آنا پڑے گا، عوام کے نمائندے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سربراہی اجلاس کے بعد حکومت سوچ رہی تھی کہ شاید ہمارا اتحاد ٹوٹ جائیگا، ہم نے سربراہی اجلاس میں ایک آواز میں فیصلے کیے تو ان کے گھروں میں ماتم بچھ گیا، پی ڈی ایم کی ایک قومی تحریک ہے جس میں
شامل تمام جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے اس کی تیاری نہیں تھی اور پھر کہتا ہے کہ میرے مطلب کو غلط بیان کیا گیا، جس شخص کو نہ بیان دینا آتا ہے اور نہ صفائی دینی آتی ہے اس شخص کو ملک کا
وزیراعظم بنایا ہوا ہے، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں یہاں حقوق کی پامالی کا نوٹس لیں۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ حکومت کے خلاف اس تحریک کو آئین اور قانون کے دائرے میں چلانا جہاد کرنے کے برابر ہے اور اس سے پیچھے ہٹنا گناہ کبیرہ ہے۔