بدھ‬‮ ، 16 اپریل‬‮ 2025 

مولانا فضل الرحمان کیساتھ بڑا ہاتھ ہو گیا ، آئندہ کیا ہونے والا ہے؟ حیران کن پیش گوئی

datetime 3  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (این این آئی)جمعیت علماء اسلام (ف) سے نکالے گئے رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے نوازشریف کے مفادات کیلئے سینئر ارکان کو پارٹی سے نکالا۔حافظ حسین احمد نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ ہم نے جے یو آئی میں کانٹ چھانٹ کاسلسلہ شروع کردیا ہے،

کانٹ چھانٹ کا پہلا نشانہ مولانا فضل الرحمن بن چکے ہیں اور بنتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف صرف ایک کام جانتے ہیں ”پیسا پھینک، تماشہ دیکھ“ نوازشریف کی ملی بھگت سے محمد علی درانی شہباز شریف اور فضل الرحمن کو ملے، نوازشریف نے زرداری کو کنٹرول کرنے کے لئے مولانا کو پی ڈی ایم کاسربراہ بنوایا۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ آصف علی زرداری سب پر بھاری نکلے، ضیاء الحق کی برسی سے شروع ہونے والی ن لیگ کی سیاست کو زرداری نے بے نظیر بھٹو کی برسی پر دفن کردیا۔انہوں نے کہا کہ زرداری نے اپنا ویٹو کاحق بھی پی ڈی ایم سے منوالیا، سینٹ کا الیکٹرول کالج توڑنے، لانگ مارچ، 20 ستمبر کے تمام فیصلوں کو زرداری اور بلاول نے ویٹو کردیا۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ پی ڈی ایم نے اپنے فیصلوں پر پانی پھیر کر پیپلز پارٹی کے فیصلوں کو تسلیم کرلیا۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہاتھ ہوگیا اورآئندہ بھی ہوتا رہےگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



81فیصد


یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…