اسلام آباد(این این آئی)وفاقی کابینہ نے نیب اور امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی کے درمیان معاہدے کی منظوری دیدی۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ کابینہ نے قومی احتساب بیورو (نیب) اور امریکی ادارے ایف بی آئی کے درمیان ایک معاہدے کی
منظوری دے دی۔گزشتہ دنوں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ نیب نے ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے ایف بی آئی کے ساتھ معاہدے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت معلومات کا تبادلہ کیا جائیگا جبکہ وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے اس معاہدے کی مخالفت بھی کی تھی کیونکہ اس سے سیاسی تنازعات پیدا ہوسکتے ہیں۔کابینہ اجلاس میں نوشہرہ میں ریلوے زمین پر کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کی منظوری بھی دی گئی۔ نوشہرہ کینٹ کے قریب ریلوے کی 9.7 کنال زمین پر نوشہرہ ملٹری لینڈ نے کثیر المنزلہ عمارت کیلئے این او سی جاری کرنے سے انکار کردیا تھا جس وزارت دفاع اور وزارت ریلوے میں تنازع پیدا ہوا تو یہ معاملہ وفاقی کابینہ کو بھیج دیا گیا تھا۔کابینہ نے گلگت بلتستان میں ٹمبر مافیا کے خلاف اقدام کے لئے فرنٹیئر کور (ایف سی) کی تین سال کے لئے تعیناتی کی منظوری دے دی۔ گلگت بلتستان حکومت نے ٹمبر مافیا سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت سے فورس تعینات کرنے کی درخواست کی تھی۔اجلاس میں اسلام آباد میں کورونا آئسولیشن ہسپتال کو فعال کرنے کے لیے فنڈز جاری کرنے، فیڈرل ڈرگ انسپکٹرز کی تعیناتی اور قائم مقام چیئرمین ایف بی آر کی مدت ملازمت میں تین ماہ کی توسیع کی بھی منظوری دے دی گئی۔ کابینہ کو بیرونی قرضوں کے علاوہ فارن فنڈ کے استعمال پر بریفنگ اور پیمرا کونسل آف کمپلینٹ کی تشکیل نو کی منظوری کی سمری موخر کردی گئی۔ملک میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر اجلاس میں تفصیلی بحث ہوئی۔ معاون خصوصی ندیم بابر نے وزیراعظم اور کابینہ ارکان کو تازہ صورت حال پر بریفنگ دی۔کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 24 دسمبر کے فیصلوں اور نجکاری کمیٹی کے24 دسمبر کے فیصلوں کی توثیق کردی۔