عدالت نے پولیس کے اعلیٰ افسرکو مجرمانہ ذہنیت کا حامل قراردیدیا، کارروائی کا حکم

25  دسمبر‬‮  2020

کراچی(این این آئی) شہر قائد کی مقامی عدالت نے ایس ایس پی گلشن کو مجرمانہ ذہنیت کا حامل شخص قراردیتے ہوئے محکمانہ کارروائی کا حکم جاری کردیا۔ کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں 4پولیس اہلکاروں کے خلاف شہری سے لوٹ مار کیس کی سٹی کورٹ میں سماعت ہوئی۔عدالت نے پولیس اہلکاروں کے خلاف درج مقدمے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ایس پی گلشن کو مجرمانہ ذہنیت

کا حامل قرار دیا ۔جج نے ایس پی معروف عثمان کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کرکیقانونی کاروائی کا حکم دیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایس پی نے ماتحت اہلکاروں پر شہری سے لوٹ مار کا جھوٹا مقدمہ کرایا تھا،پولیس نیشہری سے لوٹ مار کے معاملے میں کوئی گواہ پیش نہیں کیا۔عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ تفتیشی افسر نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل نہیں کی جبکہ تفتیشی افسر نے خود تحقیقات کے بجائے افسران بالاکے کہنے پر عدالت میں چالان پیش کیا،بادی النظر میں تفتیشی افسر افسران بالا کے دبا کے زیر اثر ہے۔عدالتی فیصلے کے مطابق تفتیشی افسر نے افسران بالا کے کہنے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور پولیس اہلکاروں کو ذاتی رنجش کی بنا پر نشانہ بنایا گیا کیونکہ ایس پی گلشن اور ایس ایچ او ملزمان سے تنگ تھے۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بظاہر لگ رہا ہے ایس پی گلشن نے غیرقانونی احکامات پر نہ ماننے پر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا، ایس پی گلشن کیخلاف اختیارات کیناجائز استعمال پرمحکمانہ انکوائری اور کاروائی کی جائے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایس پی گلشن معروف عثمان مجرمانہ ذہنیت رکھتا ہے،ایسے افسر کی خدمات صوبے اور پولیس کے لئے مناسب نہیں ہیں۔جج نے حکم دیا کہ عدالتی فیصلے کی کاپی آئی جی سندھ، سیکریٹری داخلہ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھیجی جائے اور افسر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…