کراچی(این این آئی)اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل مندوب اور وزیر خارجہ عبداللہ حسین ہارون نے کہا ہے کہ پاکستان سے تنخواہ لینے والوں کو بعد میں بیرون ملک میں عہدے نہیں ملنے چاہیے، ان کو وطن واپس بلائیں،ان کو ریٹائرمنٹ پر اربوں روپے ملتے ہیں،
امریکا 5 سال پہلے ایٹمی ہتھیار وں پر چیخ رہا تھا لیکن آج خاموش ہے، جو کچھ ان کو حاصل کرنا تھا وہ کیا،امریکا نے جب پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں پر دھمکی دی تھی تو خلیج کے ایک ملک نے ان کو رکھنے کی پیشکش کی تھی۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے جزائر کے قریب مچھلی پکڑنے کی سہولت ہوتی ہے لیکن جزائر کے پلاٹ الاٹ کردیئے گئے ہیں، کراچی سب کا ہے لیکن کراچی بنیادی طور پر ماہی گیروں کا ہے بعد میں کراچی اس کو ترقی دینے والوں کا ہے، پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے خود جزائر کی وفاقی حکومت کو اجازت دی ہے، لیڈران نے اتنی کمائی کی ہے اور لیڈران کمائی بچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک چائنا کی مرضی سے آیا ہے، پی پی، نواز لیگ اور عمران خان کی حکومتوں نے سیپیک پر کام نہیں کیا،تمام صنعت اور کام پاکستان کو کرنا چاہیے، پاکستان کے پاس امریکا یا چائنا کا نہیں صرف ویسٹ بلاک ہے، عرب ممالک بار بار پاکستان کو تھپڑ مار رہے ہیں کہ اسرائیل کو تسلیم کرو۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے دھرنوں سے بڑی پریشانی ہے، فی الحال عمران خان کی حکومت چل رہی ہے، میرا خیال یہ ہے کہ اندرا گاندھی جب سنجے کو آگے کررہی تھی ، تو جو بھی اندرا گاندھی کے پاس جاتا تھا تو ان کو کہتا سنجے سے بات کرلو۔