جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

آل پاکستان کالجز ایسوسی ایشن کا تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

datetime 21  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) آل پاکستان کالجز اینڈ اکیڈمیز ایسوسی ایشن نے یکم جنوری سے تعلیمی اداروں کو کھولنے کا اعلان کر دیا، تعلیمی اداروں کی بجلی کمرشل کرنے کے فیصلے کو بھی واپس لینے کا مطالبہ کر دیا گیا۔لوئر مال روڈ پر سٹارز کالج میں آل پاکستان کالجز اینڈ اکیڈمیز ایسوسی ایشن کے مرکزی عہدیداران نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یکم جنوری سے لاہور سمیت ملک بھر کے

تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔ چیئرمین رانا عنصر نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی بندش سے تعلیمی نقصان ہو رہا ہے، تمام نجی کالجوں کو کورونا ایس او پیز کے تحت یکم جنوری سے کھول دیا جائے گا۔ ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی اداروں کو بجلی کمرشل بنیادوں پر کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ رانا عادل نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت نے 17دسمبر کو لاہور ریلی کے بعد اساتذہ پر مقدمات قائم کیے ہیں۔ حکومت 500 اساتذہ پر درج ایف آئی آرز فوری طور پر واپس لے، اساتذہ کی گرفتاریاں کی گئیں تو لاہور جام کر دیں گے۔ آل پاکستان کالجز اینڈ اکیڈمیز ایسوسی ایشن نے استاد کو عزت دو کا نعرہ لگا دیا۔ دوسری جانب آل بلوچستان پروگریسیو پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن اور اقراء فاونڈیشن پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ا یشن کے رہنماوں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پرائیویٹ اسکولز شدیدمشکلات سے دوچار ہیں حکومت کی ناقص پالیسیوں سے کافی تعلیمی ادارے بند اور ہزاروں اساتذہ بے روزگار ہوچکے ہیں وفاقی اور صوبائی حکومتیں فوری طورپرپرائیویٹ اسکولز کو بلاسود قرضے فراہم کریں تاکہ مزید پرائیویٹ اسکولز بند ہونے سے بچ سکیں۔ یہ بات آل بلوچستان پروگریسیو پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن اور اقراء فاونڈیشن پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ا یشن محمد نوازپندرانی،حافظ نعمت اللہ خان کاکڑ نے پرائیویٹ اسکولز کے اجلاس سے خطاب

کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ ہم حکومت کے ظالمانہ تعلیم دشمن اور سیاسی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اسکولز پہلے ہی 7ماہ بند تھے اور پھر تعلیمی اداروں کوبند کرنا افسوسناک ہے ہمیں ایک زندہ قوم ہونے کے ناطے کرونا سے لڑنا ہوگا اور حکومت کوایس او پیز کو فالو کرتے ہوئے تعلیم جاری رکھنے کا اعلان کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے دوران اسکولز بند ہونے

کے باعث ابتک کافی تعلیمی ادارے بند ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں اساتذہ بے روزگار اور لاکھوں طلباء تعلیم سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر پرائیویٹ اسکولزکو بلاسود قرضے فراہم

کرے تاکہ مزید تعلیمی ادارے بند ہونے سے بچ سکیں۔انہوں نے کہاکہ اگر مزید پرائیویٹ اسکولز بند ہوئے تو ہزاروں اساتذہ اورلاکھوں کی تعداد میں طلباء تعلیم سے محروم ہوجائیں گے جو تباہی کا سبب بنے گا جس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

موضوعات:



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…