ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اب وقت آگیا ہے ملک کو ہر قسم کے زہریلے جراثیم سے پاک کیا جائے، مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو جراثیم کا مجموعہ قرار دیدیا

datetime 20  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) جمعیت علماء اسلام کے امیر اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان نعمت کبری ہے۔ اسکی ہر طرح سے حفاظت قومی فریضہ ہے۔ اب وقت آگیا ہے ملک کو ہر قسم کے زہریلے جراثیم سے پاک کیا جائے۔ عمرانی حکومت قادیانیت ،یہودیت اور مغربیت کے جراثیم کا مجموعہ ہے۔ مجھ سے پہلے شہید کراچی حکیم سعید ؒ 1992میں اپنی کتاب میں لکھ

چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ عثمانیہ شیرشاہ کراچی میں جمعیت علماء اسلام کے رہنماء قاری محمد عثمان کی عیادت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قاری محمد عثمان گزشتہ ایک ماہ سے علیل ہیں۔ اب الحمداللہ قاری صاحب تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر جمعیت علماء اسلام جموں و کشمیر کے امیر مولانا سعید یوسف، مولانا راشد محمود سومرو، مولانا عبدالکریم عابد، حاجی محمد طاہر، محمد اسلم غوری، ڈاکٹر نصیر الدین سواتی، مولانا محمد غیاث، مولانا ابراھیم سکر گاہی، عزیز الرحمن عزیز اور بڑی تعداد میں جماعتی احباب سمیت جامعہ عثمانیہ شیرشاہ کے اساتذہ کرام موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک کے آغاز ہی سے عمرانی ٹولہ دماغی توازن کھو بیٹھا ہے۔ کبھی نیب کی دھمکی دے رہے ہیں تو کبھی اپنی طرح جعلی اثاثے تلاش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نیب شیب کے نوٹسسز کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔ ہماری تاریخ شائد عمرانی ٹولہ اور انکے آقا بھول گئے ہیں۔ ہماری مثال وہ ہے کہ ملنگا نوں نہ چھیڑو۔ ہمارے آبائواجداد نے ہمیں شاندار ماضی دیا ہے۔ ہم وہ نہیں جو آج ہمیں سمجھا جارہا ہے۔ ابھی تو ہم نے آغاز کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان اور عمران خان ساتھ نہیں چل سکتے اس لئے کہ ایک طرف غلاظت کا ڈھیر ہے اور دوسری طرف پاکستان ہے۔ پاکستان کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ ہر گند ہر برائی

ہر فحاشی سے پاک مملکت۔ اب ان شاء اللہ پاکستان کو اسکے آئین اسکی روح اسکے اسلامی تشخص اسکی تہذیب کے مطابق اسلامی فلاحی مملکت بنا کر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کھلی کتاب ہیں جتنا چاہیں ہمارے نام پر جعلی اثاثے بنالیں مگر یہ یاد رکھیں کہ اگر ہم نے ان جعلی اثاثوں کا حساب مانگ لیا تو پھر تمہیں اور تمہارے نیب شیب کو سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ مولانا

فضل الرحمن نے کہا کہ اب عوامی قوت سے جعلی اور ناجائز حکومت کا جانا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام ادارے جام ہوگئے ہیں۔ عام آدمی اشیاء خوردنی سمیت تمام بنیادی انسانی ضرورتوں کو ترس رہا ہے۔ ہر طرف اندھیرا ہے۔اب پی ڈی ایم ہی روشنی کی کرن ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے قاری محمد عثمان سے کہاکہ وہ ڈاکٹروں کی ہدایات پر مکمل پابندی سے

عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کی بڑھتی اور پھیلتی ہوئی لہر میں شہریوں کو احتیاطی تدابیر پرعمل کرتے ہوئے توبہ استغفار، رجوع الی اللہ، ذکر و اذکار اور مسنون دعاؤں کے اہتمام کو یقینی بنانا چاہئیے۔مولانا فضل الرحمن نے قاری محمد عثمان سمیت تمام مریضوں کیلئے اجتماعی دعا کی کہ اللہ تعالی مسلمانوں کو ہر قسم کی پریشانیوں بیماریوں اور مشکلات سے اپنی حفظ وامان میں رکھے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…