اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت کی جانب سے موبائل انڈسٹری کے مطالبات ماننے اور نئی انڈسٹری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے پروگرام میںمیزبان کامران خان نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں نئے صنعتیں لگیں، نئے روزگار پیدا ہوں، حکومت کو نئے ٹیکسز میں اضافہ ہو۔
اس کے لئے ملک میں امید نئی کرن پیدا ہوئی ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے موبائل انڈسٹری کے دیرینہ مطالبات مان لیے ہیں، اس طرح سے پاکستان میں موبائل فونز کی فروخت سے متعلق نئے راستے نئے دروازے کھل گئے ہیں۔موبائل فونز پیداوار میں زبردست اضافہ ہوگا، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مقامی تیار کردہ موبائل فونز پر چار فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ختم کردیا جبکہ سیلز ٹیکس میں کمی کا بھی اعلان کیا ہے۔کامران خان نے کہا کہ ای سی سی کے اعلان سے نئی انڈسٹری، نئے مواقع ،نئے روزگار ملیں گے،ملک میں موبائل فون پیداوار میں زبردست اضافہ ہوگا،کروڑوں ڈالرز زرمبادلہ کی بچت ہوگی،پچھلے مہینے موبائل فونز کی مینوفیکچرنگ کیلئے چین سے معاہدہ ہوا تھا۔بڑے برانڈز بھی پاکستان میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں،دوچینی کمپنی فیصل آباد میں اسمارٹ فونز کی مینوفیکچرنگ کا پلانٹ لگارہی ہیں،ابتدائی طور پر منصوبے میں دس کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے،پاکستان عالمی سطح پرسپلائی چین کا حصہ
بن سکے گا، عالمی منڈیوں میں میڈ ان پاکستان آئے گا۔کامران خان نے کہاکہ بھارت بنگلادیش میں موبائل فونز مینو فیکچرنگ تیزی سے ہورہی ہے پاکستان میں اسمبل ہورہے ہیں،پاکستان میں موبائل فون اسمگلنگ بہت بڑا ناسور تھا،جس پرکسی حد تک قابو پایا گیا ہے۔کامران خان نے اپنے
پروگرام میں چیف ایگزیکٹو ٹیکنو الیکٹرانکس عامر اللہ والا سے بات کی، انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے جووعدہ کیا اسے پورا کیا، ہماری انڈسٹری اس حوالے سے مطمئن ہے،موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ انڈسٹری فعال ہوگئی ہے۔تین گلوبل برینڈز پاکستان میں پلانٹ لگانے کیلئے تیار ہیں۔
تقریبا پچیس ہزار لوگ اس انڈسٹری میں کام کررہے ہیں،اور ہم امید کررہے ہیں آئندہ چھ ماہ میں پچاس ہزار ملازمتوں کے مواقع فراہم ہونگے،ای سی سی کے اجلاس میں چار فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرکے سب سے بڑا مسئلہ حل کیا گیا ہے۔چیف ایگزیکٹو ٹیکنو الیکٹرانکس نے بتایا کہ موبائل فون انڈسٹری
دنیا کی سب سے بڑی انڈسٹری میں سے ایک ہے،اس وقت انڈسٹری چین سے یہاں آرہی ہے،انڈسٹری بننے کے بعد پاکستان بھی اس دوڑ میں شامل ہوجائے گا،آنے والا سال پاکستان موبائل فون کی اسمبلنگ کا سال ہوگا، اسمارٹ فونز کے حوالے سے یہ سال بڑا اہم ہوگا، اس کے اگلے سال موبائل فونز کی مینو فیکچرنگ شروع ہوجائے گی اور پاکستان سے موبائل فون کی ایکسپورٹ بھی شروع ہوجائے گی۔