لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے کا عہدہ سنبھالنے کے بعد بذریعہ ٹرین راولپنڈی سے لاہور آنے والے اعظم سواتی نے انکشاف کیا ہے کہ میں نے 1974 میں آخری بار ریلوے سے سفر کیا تھا اور اس کے بعد اب بطور مسافر سفر کیا۔اعظم سواتی وزیر ریلوے کے عہدہ سنبھالنے
کے بعد پہلی بار پارلر کار سے راولپنڈی سے لاہور پہنچے ۔ انہوںنے کہا کہ جہاں بہتری کی ضروت ہے اسے نوٹ کیا ہے اور بہتری لائیں گے ۔ دریں اثنا وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ ریلوے میں مینجمنٹ اور آٹومیشن تکنیک کی کمی دیکھ رہا ہوں،ریلوے کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا وقت کی ضرورت ہے ،ریلوے کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہوگا،ہم نے اس کو کمرشل انٹرپرائزکی طرح چلانا ہے،جو ہم سے نہیں ہوسکتا اسے فوری آئوٹ سورس کرنا ہے۔اعظم خان سواتی نے ریلوے کے وزیر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار ریلوے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا ۔چیئرمین ریلوے بورڈ حبیب الرحمان گیلانی، سی ای او ریلوے نثار احمد میمن اور آئی جی ریلوے پولیس عارف نواز سمیت دیگر افسران نے ان کا استقبال کیا ۔ اس موقع پر ریلوے پولیس کے براس بینڈ نے وفاقی وزیر کو سلامی بھی پیش کی۔وزیر ریلوے نے ریلوے ہیڈکوارٹرز میں مختلف محکموں کا دورہ کیا اور انہیں ریلوے کے امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔
خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا کہ ایک بات کی میں گارنٹی دیتا ہوں کہ ریلوے کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہوگا،میرے تعلقات ریلوے کے لیے استعمال ہوں گے لیکن ریلوے میں نہ سیاست ہوگی نہ بیرونی مداخلت ہوگی۔ ہم نے اس کو کمرشل انٹرپرائزکی طرح
چلانا ہے،جو ہم سے نہیں ہوسکتا اسے فوری آئوٹ سورس کرنا ہے، استعداد اور کارکردگی بڑھانی ہے ، آمدنی کا براہ راست تعلق ایفیشنسی سے ہے۔ انہو ں نے کہا کہ ریلوے میں مینجمنٹ اور آٹومیشن تکنیک کی کمی دیکھ رہا ہوں، ریلوے کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا وقت کی ضرورت ہے ۔
وزیر ریلوے گزشتہ روز سیلون کے بجائے پارلر کار سے عو ام کے ساتھ راولپنڈی سے لاہور سفر کیا۔لاہور ریلوے سٹیشن پر وفاقی وزیر کا استقبال ڈی ایس لاہور عامر نثار اور سی ای او ریلوے نثار احمد میمن اور ریلوے کے سٹاف نے کیا۔