سپیکر قومی اسمبلی کو پہلے پانچ استعفے پیش کرنے والوں کو عمرے کے ٹکٹس دینے کا اعلان،مولانا فضل الرحمان بارے بھی اہم فیصلہ

13  دسمبر‬‮  2020

کراچی (این این آئی) وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے اسپیکر قومی اسمبلی کو پہلے پانچ استعفے پیش کرنے والوں کو عمرے کے ٹکٹس دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضل الرحمن منتخب نہیں، استعفے کی بات کرتے ہیں، فضل الرحمن کو عمرے کا ٹکٹ نہیں دوں گا۔ ابو بچائو اور ڈاکو بچائو مہم کا مقصد چوری کا پیسہ بچانا اور این آر او لینا ہے، امین علی گنڈا پور نے فضل الرحمن

کے اثاثے اور کرتوت بیان کئے ہیں، جس گروپ کا لیڈر فضل الرحمن ہو اس سے کیا امید رکھی جائے، دو بچے بھاگ رہے ہیں۔ ایک بچی نانی بن گئی اور دوسرا کچھ نہیں بن سکا۔ ان کی اپنی لیڈر شپ بھی ان کے ساتھ نہیں ہے۔ نواز شریف اور الطاف حسین میں کیا فرق ہے۔ نیب کا چیئرمین دونوں نے مل کر لگایا۔ اتنے چیلنجز کے باوجود معاشی بحالی کی طرف جارہے ہیں۔ عمران خان کہتا تھا کہ چیخیں نکلیں گی، وہ نکل رہی ہیں۔ کہتا تھا رلائوں گا، تو رو رہے ہیں۔ عمران خان اس سے قبل چار الیکشن ہارے ہیں، اس کے باوجود انہوں نے جدوجہد جاری رکھی،انہیں ان کی جدوجہد کا صلہ ملا اور وہ وزیراعظم بنے۔18 ویں ترمیم کے بعد فشریز کا شعبہ تقسیم ہوگیا ہے۔ 12 ناٹیکل میل کے بعد وفاق کی عملداری ہے۔ سندھ فشریز میں نثار مورائی اور عذیر بلوچ جیسے لوگ نکلے۔ سندھ حکومت نے زبردست کام کیا لیکن ماہی گیروں کے لئے کچھ نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوہی گوٹھ اسپتال میں ہیلتھ یونٹ کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سب سے پہلے استعفے دینے والے 5اراکان کو عمرے کا ٹکٹ دونگا جلسوں کا مقصد ابو بچائو اور ڈاکو بچائو مہم اور این آر او لینا ہے عمران خان کو خزانہ سوراخ زدہ ملا ہے۔ قومی خزانے سے وزرا عیاشیاں کرتے رہے۔ منافع بخش ادارے خسارے میں کیوں گئے۔ ہم آج تباہ شدہ پاکستان کو بنانے کی بات کررہے ہیں بھرتیاں کھول کر

ادارے تباہ نہیں کرنا چاہتے۔ نواز شریف اور الطاف میں کوئی فرق نہیں، اپوزیشن نام لے کر بتائے سلیکٹر کون ہے۔ علی زیدی نے کہا کہ آج قوم کا پیسہ ضائع نہیں ہورہا۔ سابقہ دور میں وزرا سرکاری خزانے پر عیاشیاں کرتے رہے ہیں۔ اب ایسا نہیں ہے اپوزیشن اسپیکر کو استعفے دے پہلے استعفی دینے والے 5ارکان کو عمرے کے ٹکٹ میں دونگا۔ نواز شریف اور الطاف میں کوئی فرق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک میں ایماندار وزیراعظم ہے آج لوٹ مار کی نہیں تباہ شدہ پاکستان کو بچانے کی بات کررہے ہیں۔ منافع بخش ادارے آج خسارے میں کیوں گئے۔ اسٹیل مل میں بھرتیاں مامے کی دکان سمجھ کر کی گئیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہم نے کبھی ہار نہ ماننا کپتان سے سیکھا ہے۔ اٹھارھویں ترمیم کے بعد ادارے تباہ ہوئے سندھ حکومت نے فشر مینوں کے لئے کچھ نہیں کیا فشریز

سے نثار مورائی اور عزیر بلوچ جیسے لوگ نکلے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان زبردست جدوجہد اور قربانیوں کے بعد پاکستان ملا،پاکستان کو بھی اللہ نے آزمائشوں سے گزارا اور آج بھی کچھ آزمائشیں آج پی ڈی ایم کی جلسے کے اسٹیج پر بھی بیٹھی ہیں، سابقہ حکمران اور وزرا پاکستانیو کے ٹیکس کے پیسہ پر عیاشیاں کرتے رہے قرضہ لے لے کر وزرا عیاشیاں کرتے رہے، انہوں نے

اپوزیشن جماعتوں پر طنز کرتے ہوئے دل کے بہلانے کو غالب خیال اچھا ہے اور خوب بیٹھیں گے جو مل بیٹھیں گے دیوانے گیارہ جیسے مصرے پڑھ کر بھی سنائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ امین علی گنڈا پور نے فضل الرحمان کے اثاثہ اور کرتوت بیاں کیے جس گروپ کا لیڈر فضل الرحمن ہو اس سے کیا امید رکھی جائے۔ بلاول بھٹو زراداری اور مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے وفاقی

وزیر کا کہنا تھا کہ دو بچے بھاگ رہے ہیں۔ ایک بچی نانی بن گئی دوسرا کچھ نہیں بن سکاان کی اپنی لیڈرشپ ان کے ساتھ نہیں۔اپوزیشن کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے کبھی کہتے ہیں کہ استعفی دیں گے کبھی الیکشن کی بات کرتے ہیں سلیکٹر کون ہے بتایا جائے نام نہیں بتاتے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف اور الطاف حسین میں کیا فرق ہے نواز شریف بھی ملک سے باہر بیٹھ کر ملک کو بدنام کر

رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اتنے چینلجز کے باوجود معاشی بحالی کی طرف جارہے ہیں وزیر اعظم جہاں جاتے ہیں صنعتیں مکمل پیداوار پر چل رہی ہیں۔ دو جہاز خریدے پی این ایس سی کے لئے مزید 3 خرید رہے ہیں جہاز نہ ہونے کی وجہ سے سالانہ 5 ارب ڈالر فریٹ کی مد میں ادا کرتے ہیں۔پی این ایس سی کے جہازوں کی تعداد 9 سے 11 ہوگئی نجی شعبہ کو راغب کرنے کے لیے پالیسی

دی ہے۔پڑوسی ملک میں لگنے والی اسٹیل مل 3.5 ملین ٹن پر چلی گئی پاکستان میں مامے کی دکان سمجھ کر بھرتیاں کی گئیں تو ایسا ہی ہوگا۔ کراچی کے لیے وزارت بحری امور میں نوکریوں کے معاملے پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل کرنا چاہئیے75 فیصد ملازمین کراچی کے ڈومیسائل پر بھارتی کیے بھرتیاں میریٹ ہر ہونا چاہیں میرٹ نافذ کریں تو سندھ کا سرفہرست بچہ یہاں کے بچوں سے مسابقت نہیں کرسکتا کیونکہ سندھ میں تعلیم کا نظام تباہ کردیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…