اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )اب ایک نئی واردات کے بارے میں سنیں بلکہ بہت بڑا ڈاکا اور قانونی منی لانڈرنگ کا نیا طریقہ۔ سٹیٹ بینک نے پچھلے ماہ ایک فیصلہ کیا۔ روزنامہ دنیامیں شائع رئوف کلاسرا کے کالم کے مطابق ۔۔یہ کہ اب پاکستانی ایکسپورٹرز دس فیصد کے بجائے 35 فیصد تک فارن کرنسی اکائونٹس میں سے بیرون ملک خرچ کر سکتے ہیں۔ مطلب اگر آپ نے ایک ارب ڈالرز ایکسپورٹ سے کمایا ہے
تو سرکاری طور پر اجازت دی گئی ہے کہ آپ 350 ملین ڈالرز بیرون ملک لے جا سکتے ہیں‘ بس آپ کو رسیدیں دینا ہوں گی کہ آپ نے کہاں کہاں خرچ کیا۔ کوئی ایجنٹ، کوئی کنسلٹنٹ ہائر کیا وغیرہ وغیرہ؟ مطلب اب آپ جعلی انوائس بنوا کر جمع کراکے ساڑھے تین سو ملین ڈالر باہر بھجوا سکتے ہیں۔ جیسے پہلے دس فیصد رعایت کے نام پر جعلی بل دکھا کر جائیدادیں خریدیں اب وہی کام بڑے پیمانے پر ہوگا۔ مطلب پاکستان کی کل ایکسپورٹ اس وقت اگر 23 ارب ڈالر ہے تو سات آٹھ ارب ڈالر اب آپ آرام سے پاکستان سے باہر سچے جھوٹے خرچے شو کرا کے لے جا سکتے ہیں۔اب اندازہ کریں کہ یہ قوم دنیا بھر سے ڈالرز کی بھیک مانگ رہی ہے اور بینک نے یہ فیصلہ کر دیا ہے کہ آئندہ دس کے بجائے آپ 35 فیصد فارن کرنسی بیرون ملک خرچ کر سکتے ہیں۔ یہ نواز شریف کے اکنامک ایکٹ 1992 سے بھی بڑا کام کیا گیا ہے۔ کوئی ملک ہوگا جو سو ڈالرز پر 35 ڈالرز بیرون ملک اخراجات کے نام پر آپ کو ایکسپورٹ کا پیسہ واپس بیرون ملک لے جانے دے۔ جو ایکسپورٹر اس دس فیصد فارن کرنسی پالیسی سے بھی جعلی بل دکھا کر بیرون ملک جائیدادیں خرید رہے تھے وہ اب 35 فیصد اضافے کی رعایت ساتھ کیا کچھ نہیں کر گزریں گے؟ سوال یہ ہے کیا حفیظ شیخ اور گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے اتنا بڑا فیصلہ کرنے سے پہلے وزیر اعظم عمران خان، کابینہ یا ای سی سی کی منظوری لی؟کیا اس اقدام سے منی لانڈرنگ کو قانونی شکل نہیں مل جائے گی؟ اگر آٹھ ارب ڈالرز یہ ایکسپورٹرز بیرون ملک خرچ کر سکتے ہیں تو کل ایکسپورٹ کی وصولی تو 15 ارب ڈالرز تک آ جائے گی۔ یہ آٹھ ارب ڈالرز جو یہ ایکسپورٹرز سٹیٹ بینک کے نئے قانون کے نام پر باہر لے جائیں گے تو ہم ہر سال وہ آٹھ ارب ڈالرز کہاں سے لائیں گے تاکہ ہمارا خسارہ پورا ہو؟لگتا ہے اس ملک کا کوئی وارث نہیں رہا۔ پہلے اگر شک تھا تو سٹیٹ بینک کے اس ناقابل یقین فیصلے بعد یقین ہو گیا ہے کہ یہ ملک یتیم ہے۔ اب سرکار کی سرپرستی میں اربوں ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہو گی۔ ایک اور بڑا ڈاکا تیار ہے اور وہ بھی سارا قانونی!