فیصل آباد(این این آئی) آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن(ایپکا)کے رہنمائوں صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری چوہدری عبدالعزیزبھٹی،ڈویژنل صدر راناسجادخاں،جنرل سیکرٹری مختارحسین بلوچ،سرپرست اعلیٰ احمدنوازبلوچ اوردیگرذمہ داران نے کہا ہے کہ حکومت اپنے وعدے کے مطابق سرکاری ملازمین کے جائز مطالبات منظور کرے سرکاری ملازمین 2سال سے انصاف کے لیے
احتجاج کررہے ہیں اگر مہنگائی تمام ملازمین کے لیے ہے تو یوٹیلیٹی الائونس بھی تمام ملازمین کوسکیل کے مطابق دیا جائے مہنگائی کے تناسب سے تنخواہ میں اضافہ کیا جائے،ایپکا پاکستان کو مضبوط سے مضبوط تربنانے کیلئے وطن عزیز کے تمام ملازمین و قائدین کو عظیم عملی جدوجہد کا حصہ بننے کی دعوت دیتے ہیں،چوہدری عبدالعزیزبھٹی نے کہاکہ اگر خزانہ خالی ہیں تو خاص طبقے کیلئے یوٹیلیٹی الاؤنس سول سیکرٹریٹ الاونس ایگزیکٹو الاؤنس ٹیکینکل الاؤنس و دیگر الاونسسز کیوں عام سرکاری ملازمین کو محروم کیوں رکھا جارھا ہے اینڈ پنشن کمیٹی کی سفارشات تیار ہونے اور عمل درآمد تک مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا ،تمام ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہوں میں شامل کر کے پے سکیل ریوائز اور مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے،یوٹیلیٹی الاؤنس سول سیکرٹریٹ الاونس ایگزیکٹو الاؤنس ٹیکینکل الاؤنس و دیگر الاونسسز پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق ایک جیسے دئیے جائیں۔گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے موقع پر بلوچستان اور کے پی کے کی طرز پر پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو بلاتفریق دی جائے،ہاؤس رینٹ نئے ہے سکیل پر 60 فیصد بلاتفریق پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین کو دیا جائے،اپ گریڈیشن سے رہ جانے والی تمام پوسٹوں کو بلاتفریق آپ گریڈ کیا جائے اور سروس سٹریکچر تیار کیا جائے،
تمام کنٹریکٹ ملازمین کو بلاتفریق تقرری کی تاریخ سے ریگولر کیا جائے اور نئی بھرتی ریگولر کی بنیاد پر ہو،درجہ چہارم کو بنیادی سکیل نمبر 05 دیا جائے اور پروموشن کوٹہ بطور جونئیر کلرک 50فیصد کیا جائے اور تعلیم صرف میٹرک ہو ،میڈیکل الاؤنس کنوینس الاؤنس میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے،پے سٹیج 30 سے کم کرکے 20کی جائیں اور موواور سلیکشن گریڈ
اضافی تعلیمی ترقیاں بحال کی جائیں،ختم کی گئی آسامیاں بحال کی جائیں اور ڈائنگ کیڈر آسامیوں پر بھرتی اور پروموشن کی جائیں،خاص اور عام طبقے میں الاونسسز کی تفریق ختم کرتے ہوئے ایک جیسے سکیل میں سروس کرنے والے تمام ملازمین کو ایک جیسی تنخواہ اور الاونسسز دہیے جائیں،خاص طبقے کے لئے خزانے بھرے ہوئے اور عام کے لئے خالی کیوں۔