اسلام آباد (این این آئی+ آن لائن) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے نیب کارروائی کے معاملے پر آرمی چیف اور وزیر اعظم سے ملاقات کر نے کا فیصلہ کرتے ہوئے نیب کے تمام حکام اثاثے ظاہر کر نے اور حکام کو پارلیمنٹ میں طلب کر نے کا مطالبہ کیا ہے۔ اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پہلی بار سینٹ نیب کے انڈر تھرٹ ہے،جب لوگوں نے
شور مچایا تو آرمی چیف نے بزنس مینز کو جی ایچ کیو بلایا،پھر وزیر اعظم کو بزنس مینز کو وزیر اعظم آفس بلانا پڑا،وزیر اعظم نے نیب آرڈیننس میں ترامیم کرائیں،اسکے باوجود نیب نے پلی بارگین کے نام سے پیسے لیے،لوگ عزت بچانے کیلئے پلی بار گین کر رہے ہیں۔ سلیم مانڈی والا نے کہاکہ نیب والے ہمیں بلا کر بزنس سکھاتے ہیں،عرفان منگی کو نیب انجینئرنگ کے لئے بٹھایا گیا ہے، نیب کا جو ٹولا پنڈی میں بیٹھا ہے میں خود سینیٹ میں اس کی تحقیقات کروں گا،عرفان منگی کو کس نے تعیناتی کیسے ہوئی اور کس نے کی اور کیا ٹاسک دیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پنڈی میں بیٹھا ہوا ایک یونٹ آرمی والوں کے نام لیکر بدنام کر رہے ہیں،نیب کی کارروائیوں کے معاملے پر آرمی چیف اور وزیراعظم سے ملوں گا۔سلیم مانڈوی والانے تمام نیب حکام سے اثاثے ظاہر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ سلیم مانڈوی والا نے نیب حکام کو پارلیمنٹ میں طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا،تمام نیب حکام اپنے اثاثے ظاہر کریں، میں دیکھتا ہوں کہ کیسے اثاثے ظاہر نہیں کئے جا رہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب اس ملک کو تباہ کر دے گا،آرمی چیف اور وزیراعظم کو اپیل کروں گا کہ اس ملک کو بچائیں۔دوسری جانب قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی جانب سے نیب پر مبینہ طور پر لگائے گئے مبینہ الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے نیب راولپنڈی سے متعلقہ کیس کا
ریکارڈ فوری طور طلب کرلیا ہے۔چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ وہ تمام پارلیمنٹریز کا قانون کے مطابق انتہائی احترام کرتے ہیں،انہوں نے کیس کا کوئی قانون کے مطابق جائزہ لینے تک تاحکم ثانی کیس پر مزید کارروائی روک دینے کا بھی حکم دیا ہے،کیس کا قانون کے مطابق اور ریکارڈ کی مکمل جانچ پڑتال کے بعد کیس پر مزید کارروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا
جائیگا،نیب قانون کے مطابق سلیم مانڈوی والا چیئرمین سینیٹ سے بھی ان کا موقف معلوم کرے گا تا کہ انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جاسکیں۔چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ کورونا کے دوران نیب کا کوئی علاقائی بیورو سے کسی ہسپتال سے کسی کیس کا ریکارڈ طلب نہیں کرے گا اور اگر کسی صوبائی، وقافی
حکومت کے ہسپتال سے ریکارڈ منگوانا انتہائی ضروری ہوگا تو متعلقہ صوبائی،وفاقی حکومت سے رابطہ کیا جائیگا اور کورونا کے دوران حتی المقدار کوشش کی جائے کہ متعلقہ ریکارڈ طلب نہ کیا جائے۔ واضح رہے کہ سلیم مانڈوی والا نے الزام لگایا کہ میرے بھائی کو کال کرکے پلی بارگین کی پیشکش کی گئی۔