اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

آپ جیلوں میں بعد میں جاتے ہیں ، گھر سے کھانا اور امپورٹڈ ادویات کی سہولتوں کی درخواستیں پہلے جمع کر ادیتے ہیں،مریم نواز کو کھری کھری سنا دی گئیں

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن)چیئر پرسن قائمہ کمیٹی داخلہ مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ مریم نواز اور ان کے حواریوں کا میت والا گھر ہونے کے باوجود سیاسی بیان بازی سے گریز نہ کرنا قابل مذمت ہے ، کسی بھی قید ی کی پیرول پر رہائی کیلئے قانون و ضابطے مکمل کرنا ہوتے ہیں اور

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے معاملے میں بھی یہی کیا گیا ہے ، کورونا کی دوسری لہر شدت اختیار کر رہی ہے اس لئے اپوزیشن ہوش کے ناخن لے اور ملک کو مزید مشکلات کی دلدل میںنہ دھکیلے ۔ میڈیا کیلئے جاری کئے گئے اپنے ویڈیو بیان میں مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ جس روز سے محترمہ بیگم شمیم اختر کا انتقال ہوا اسی روز سے مریم نواز اور ان کے حواریوںکی جانب سے سیاسی بیان بازی میں شدت لائی گئی ہے ۔ گھر میں تعزیت کے لئے آنے والے صحافیوں سے بھی سیاسی گفتگو کی گئی اور اس میںہمدردیاں سمیٹنے کی کوشش کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ آپ جیلوں میں بعد میںجاتے ہیں اور گھر سے کھانا اور امپورٹڈ ادویات منگوانے کی سہولتوں کیلئے درخواستیں پہلے جمع کر ادیتے ہیں ۔چوہوں کا بچا کھانا ،فنگس والی اددویات دینے اور ناروا سلوک کے بیان پر ان کی جماعت کے رہنما حیران ہیں اور ان کے پاس دلیل کے ساتھ کوئی جواب نہیں ۔انہوںنے کہا کہ مریم نواز نے پہلے اپنے والد کی سیاست کو اپنے ہاتھوںسے دفن کیا اور اب پوری جماعت کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑی ہوئی ہیں جس کا ان کی جماعت میں بر ملا اظہار بھی کیا جارہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…