اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)نجی ٹی وی پروگرام میں وزیراعظم عمران خان سےا ینکر پرسن منصور علی خان نے ایک سوال پوچھا کہ آپ کو جہانگیر ترین کے حوالے سے افسوس ہوتا ہے ؟وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کیساتھ 10سال پرانا رشتہ ہے اس ان پر کیس کا افسوس ہوا ہے
کیونکہ ہم نے بہت عرصہ ساتھ گزارا ہے ۔ منصور علی نے استفسار کرتے ہوے پوچھا کہ آپ کو وہ میسجز کرتے ہیں لیکن آپ ان کے کسی میسج کا جواب نہیں دیتے ؟جس پر وزیراعظم عمران خا کا کہنا تھا کہ یہ بات چھوڑیں لیکن جو معاملہ ہے وہ یہ ہے کہ جہانگیر ترین اس وقت مشکل وقت سے گزار رہے ہیں ،کیس کا افسوس ہوتا ہے تاہم ان کے خلاف کارروائی ہورہی ہے اور جہانگیر ترین کے ساتھ شہباز شریف پر بھی ایف آئی آر ہوچکی ہے، مسابقتی کمیشن اور ایف آئی اے میں بھی تحقیقات ہورہی ہیں، چینی کے کارٹیل پر اس طرح پہلی بار کام کیا گیا،ہم تو قانون کے مطابق چل رہے ہیں،اس معاملے میں ہمارے لوگ بھی ہیں اور دوسرے بھی۔اس سوال پر کہ کیا جہانگیر ترین اب بھی پی ٹی آئی کا حصہ ہیں؟ اس کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جہانگیر ترین کے پاس تحریک انصاف کا کوئی عہدہ نہیں ہے جس پر بھی تحقیقات شروع ہوئی ہیں ان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی شوگر مافیا تھا تاہم کبھی ان کے خلاف تحقیقات نہیں ہوئیں۔ پاکستان کے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے بڑے طاقت ور لوگ چینی کی قیمت کا تعین کرتے تھے لیکن ان پر کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا تھا۔ ہم نے پہلی بار یہ کام کیا۔فردوس عاشق اعوان سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ معاون خصوصی اطلاعات پنجاب پر کوئی کرپشن کیس نہیں،محکمہ اطلاعات میں کچھ مسائل تھے اور ہمارے ایک دو لوگوں کو ان سے مسئلہ تھا جس کی وجہ سے ان کا تبادلہ کیا گیا تھا۔