منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

سپریم کورٹ نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی ضمانت منظور کر لی

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں مرکزی ملزم اور سابق ڈی جی لاہور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) احد چیمہ اور شریک ملزم شاہد شفیق کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔عدالت عظمیٰ میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کے مرکزی ملزم احمد چیمہ اور شریک ملک شاہد شفیق کی درخواست

ضمانت پر سماعت کی۔دوران سماعت قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ احد چیمہ کیس کے مرکزی ملزم ہیں لہٰذا ان کی ضمانت منظور نہ کی جائے۔اس پر احد چیمہ کے وکیل اشتر اوصاف نے کہا کہ ان کے موکل 2 سال 9 ماہ سے جیل میں ہیں، اتنی تاخیر پر ضمانت قانونی ہوجاتی ہے، اس پر جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ایسا نہ کریں، ہر کیس میں یہ چیزیں ہو رہی ہیں، جس پر اشتر اوصاف کا کہنا تھا کہ میں عدالت کو صرف حقائق بتا رہا ہوں جس پر جسٹس سردار طارق مسعود نے پوچھا کہ کیا یہ ہارشپ کا کیس نہیں بنتا؟ نیب بتائے ملزم 2 سال 9 ماہ سے حراست میں ہے، ان حالات میں ہارڈ شپ کی بنیاد پر ضمانت کیوں نہ دی جائے۔عدالتی ریمارکس پر وکیل نے کہا کہ ایک ملزم شاہد شفیق کو فروری 2018 میں گرفتار کیا گیا، بعد ازاں دسمبر 2018 میں ریفرنس دائر ہوا جبکہ فرد جرم فروری 2019 میں عائد کی گئی۔اسی دوران وکیل شاہد شفیق نے کہا کہ آشیانہ ہاوسنگ سے خزانہ کو کوئی نقصان نہیں ہوا جبکہ میرے موکل کا کوئی مالی فائدہ بھی ثابت نہیں ہوا جبکہ صوبائی حکومت کو کوئی مالی نقصان نہیں ہوا لیکن میرا موکل 3 سال سے قید ہے۔بعد ازاں عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد 10، 10 لاکھ روپے کے مچلکے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض احد چیمہ اور شاہد شفیق کی ضمانت منظور کرلی۔تاہم ملزم احد چیمہ أمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں

بھی زیرحراست ہیں جس کے باعث وہ ضمانت کے باوجود رہا نہیں ہوسکیں گے۔خیال رہے کہ 21 فروری 2018 کو نیب نے أشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر ایل ڈی اے کے سابق سربراہ احد خان چیمہ کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حلقے میں ہلچل مچ گئی تھی۔بعد ازاں احد چیمہ کے

ریمانڈ میں عدالت کی جانب سے متعدد بار توسیع کی گئی اور انہیں تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات

کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری 2018 کو نیب نے گرفتار کیا تھا۔واضح رہے کہ بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…