حکومت انسانی احساس سے عاری ،اس بات کی توفیق نہیں ہوئی،حکومت کوجس بیساکھی کا سہارا ہے وہ اب میسر نہیں رہنی چاہیے، رانا ثناء اللہ برس پڑے

23  ‬‮نومبر‬‮  2020

لاہور( این این آئی)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت انسانی احساس سے عاری ہے انہیں توفیق نہیںہوئی کہ غم کی اس گھڑی کے موقع پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو پیرول پر رہا کر دیا جائے ، حکومت کس بنیاد پر کرونا پھیلانے کا پراپیگنڈہ کررہی ہے ،جلسوں میں جانے والوںکا ڈیٹا نکالیں کوئی بھی کرونا کے مریض نہیں ہوں گے ،نوازشریف سے

درخواست ہے کہ اپنے علاج پر توجہ دیں ،دعائوں کے ساتھ والدہ کی میت کو وطن بھیجیں ،شہبازشریف سمیت خاندان کے دیگر افراد تدفین کر دیں گے ،حکومت کوجس بیساکھی کا سہارا ہے وہ اب میسر نہیں رہنی چاہیے کیونکہ یہ ملک کیلئے بہتر نہیںہے ۔ماڈل ٹائون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بالخصوص شریف فیملی کیلئے افسوس اور تکلیف کا لمحہ ہے ،نوازشریف کی والدہ کی وفات اس وقت ہوئی جب شریف فیملی بد ترین ظلم کا سامنا کررہی ہے ،ماں کا ایسا رشتہ ہوتاہے جس کے نبی محتاج رہے ،ماں کا عظیم رشتہ ہے ماں کا جدا ہونا تمام غموں کے نقصان سے بڑا نقصان ہے ،یہ مرحلہ پر سب کیلئے تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریف فیملی اس وقت بدترین ظلم کا نشانہ بنی ہوئی ہے ،حکومت انسانی احساس سے عاری ہے ،انہیں توفیق نہیںہوئی کہ شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو پیرول پر رہا کر دیا جائے ،شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو جھوٹے بنائے گئے مقدمات میںجیل میں تکلیف پہنچائی جارہی ہے ،شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو کم از کم دو ہفتوں کیلئے پیرول پر رہائی دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف سے لاکھوں لوگوں نے تعزیت کرنی ہے انہیں فی الفور پیرول پر رہا کیاجائے تاکہ عزیز و اقارب کے ساتھ غم کی گھڑی میں موجود ہوں ۔ا نہوںنے کہا کہ ماڈل ٹائون میں تعزیت اور اطلاعات کیلئے ذمہ داران موجود ہیں ،سب سے اپیل ہے کہ جو آ سکتے ہیں وہ آ جائیں ،

جنازے اور رسومات کیلئے ماڈل ٹائون سے اطلاع مل جائیگی ۔ انہوں نے کہاک ہ شریف فیملی حوصلے سے غم برداشت کررہی ہے ،مریم نواز کو اسٹیج پر دادی کے انتقال کی خبر ملی توانہوںنے خود کو حوصلے سے سنبھالا ،مریم نواز نے غم کی خبر سے خود شرکاء کو آگاہ کیا پھر واپسی روانہ ہوئیں ۔ا نہوں نے کہا کہنوازشریف کی والدہ مرحومہ کی تدفین تک تمام سیاسی سرگرمیاں معطل

کر دی گئی ہیں ،یہ ظالم حکومت ہے اس غمگین لمحات میں بھی کوئی انسانیت کا احساس نہیں ہے ،حکومت افواہ سازی سے کام لے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیپالپور کا جلسہ منسوخ کر دیا ہے ،پی ڈی ایم کاتیس نومبر جلسہ ہوگا اور اس سے پہلے تدفین کا عمل مکمل ہو جائے گا ۔حکومت کس بنیاد پر کرونا پھیلانے کا پراپیگنڈہ کررہی ہے ،سات ہزار لوگوں کو جن کو کرونا ہوا ان کا ڈیٹا نکالیں

کسی ایک کو بھی کرونا نہیں ہوا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ جلسے میں ہمارے اوپر مقدمات درج ہوئے ،ملتان جلسہ سے سے بوکھلا کر کرونا پراپیگنڈہ ہورہاہے ،حکومتی کرونا چھ ماہ رہ گیا تو خدانخواستہ سو فیصد موت کاامکان ہے ،حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کردیاہے ،لوگوں کو جس طرف دھکیل رہے ہیں یہ موت سے بدتر ہوگا،سات ہزار ڈیٹا دیں کتنے لوگوں کو جلسے میں

جانے سے کرونا ہوا ، یہ سفاک کینہ پرور اور انتقام سے غرق ٹولے کی حکومت ہے ، ان سے انسانی ہمدردی کی توقع نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی رائے ہے نوازشریف اپنے علاج پر توجہ دیں اور اپنی دعائوں میںوالدہ کی میت کو بھیجیں شہبازشریف سمیت خاندان کے افراد تدفین کر دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشنر گلگت ہر روز کسی وزیر کے گھر بیٹھے ہوتے ہیں، آگ لگانے کا  عمل

درست نہیں ،گلگت بلتستان میں چیف الیکشن کمشنر کی پریس کانفرنسز نے تیل پر جلتی کا کام کیاہے ،جس بیساکھی پر حکومت گلگت کا الیکشن جیتی اس وجہ سے ایک انچ آگے پیچھے ہونے سے حکومت گر جائے گی ،حکومت کوجس بیساکھی کا سہارا ہے وہ اب میسر نہیں رہنی چاہیے کیونکہ یہ ملک کیلئے بہتر نہیںہے ۔اداروں کی آئین میں حدود متعین ہیں انہیں اس میں رہنا چاہیے ،خواہ

سیاستدان ہوں پارلیمنٹ ہو یا سکیورٹی کا ادارہ ہواگر ملک کو آئین و قانون کے مطابق نہ چلایا گیا تو دھکے کھانے کے قابل بھی نہیں رہیں گے۔ماڈل ٹائون سیکرٹریٹ میں رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اجلاس میں بیگم شمیم اختر کی نماز جنازہ کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔

اجلاس پرویز ملک،عطا اللہ تاڑر،عظمی زاہد بخاری سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے ۔اجلاس میں شہبازشریف اورحمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی میں تاخیر پر غم وغصہ کا اظہار کیا گیا۔رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں شریف خاندان کے ساتھ ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…