اسلام آباد(آن لائن) ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیاء نے سیاستدانوں اور وزراء سے ملاقات کرنے، ان کی کالیں سننے اور ملنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ٹیلیفون کالیں اور بات نہ سننے پر وزراء اور بڑے سیاستدانوں نے وزیراعظم عمران خان کو شکایت کی ہے اور
واجد ضیاء کے خلاف تادیبی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم عمران خان نے واجد ضیاء کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ کرپٹ لوگوں کے خلاف بلاامتیاز کاروائی کی جائے اور سیاسی رہنمائوں کے اثرورسوخ سے بالاتر ہو کر لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے نے وفاقی وزرائے اعلیٰ اور سیاستدانوں کو ٹیلیفون کالیں سننا اور ملاقات کرنے سے انکار کر رکھا ہے اور اپنے ماتحت عملہ کو بھی ہدایت کر رکھی ہے کہ کسی بھی سیاسی رہنماء یا کسی وزیر کی ٹیلیفون کال سے بات نہ کرائی جائے۔ کالیں نہ سننے پر بعض سیاستدان اور وزراء نے وزیراعظم سے شکایت بھی لگائی ہے لیکن وزیراعظم نے بھی واجد ضیاء کا ساتھ دیا ہے اور ان کے اقدامات کو سراہا ہے۔ واجد ضیا ء دیانتدار شخص ہے جس نے پانامہ لیکس پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ بنے اور شریف خاندان کے خلاف صاف شفاف تحقیقات کر کے ملک میں نیک نامی کمائی۔ اب وہ ڈی جی ایف آئی اے ہیں اور ملک کی لوٹی ہوئی دولت کے اربوں روپے برآمد کرنے کے لئے ملزمان کے خلاف تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں اور کئی وزراء بعض کرپٹ لوگوں کی سفارش کرنا چاہتے ہیں لیکن واجد ضیاء نے وزراء اور طاقتور سیاسی راہنمائوں سے نہ ملاقات کرتے ہیں اور نہ کالیں سنتے ہیں۔