منگل‬‮ ، 28 اکتوبر‬‮ 2025 

وزارت داخلہ کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں اربوں کا فراڈ، قبرستان اور سکولوں کے پلاٹس بھی ہتھیانے کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) وزارت داخلہ کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں اربوں روپے کا فراڈ پکڑے جانے کے باوجود کسی عہدیدار کیخلاف کارروائی نہ ہوسکی ۔ سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری آفتاب شاہ اورسابق سیکرٹری خزانہ سردار سبیل نے 4ارب روپے کے 25 کمرشل اور رہائشی پلاٹس اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے خود ہی لے لیئے۔ قبرستان اور سکولوں کے پلاٹس بھی دونوں نے مل

کر ہتھیالئے ۔ کرپشن کے طوفان کے باعث سوسائٹی کے صدر آئی جی ریٹائرڈ آصف نواز نے مستعفی ہوکر اپنی عزت بچائی ۔ تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں کل 6ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے دستاویزی ثبوت ملنے کے باوجود ایف آئی اے حکام نے تاحال کسی بھی کرپٹ عہدیدار کے گِرد شکنجہ نہیں کسا ہے ۔ سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری آفتاب شاہ اور مستعفی ہوئے بغیر جموں وکشمیر ہائوسنگ سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری بننے والے وزارت داخلہ کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے سابق سیکرٹری خزانہ سردار سبیل نے 710 کنال زمینوں کے جعلی فرد تیار کرکے سی ڈی اے افسران کی مٹھی گرم کرکے این او سی لے رکھا تھا مگر زمین کے اصل مالکان نے اصل فرد سی ڈی اے اور ڈپٹی کمشنر کو پیش کرکے ساری کرپشن کا بھانڈا بیچ چوراہے پر پھوڑ دیا اس کااثر یہ ہوا کہ سی ڈی اے کے افسران نے خود کوبچانے کیلئے این او سی منسوخ کردیا۔ آفتاب شاہ اور سردار سبیل نے سب سے بڑی واردات 25 کمرشل پلاٹوں میں جہاں پر جی 16مرکز کے تمام پلاٹ نیلامی کی بجائے اپنے دو فرنٹ مینوںکو الاٹ کرکے اور پھر ان کی بندر بانٹ بھی کرڈالی ۔ ان وارداتوں میں ساجد حسن اور ملک یاسر پیش پیش رہے ۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق اس بدعنوان ٹولے نے شیر شاہ سوری روڈ کی قدیم سڑک کی 100 کنال زمین بھی ہڑپ کی اور علاقے کے لوگ مختلف محکموں

میں درخواستیں دے کر بھی انصاف حاصل نہ کرسکے ۔ مزید برآں اس کرپٹ مافیا نے اپنے نقشے میں جو قبرستان ظاہر کیا تھا وہ بڈھانہ گائوں کا دو سو سال پرانا قبرستان ہے ۔ علاوہ ازیں سکول اور پارکنگ کے پلاٹ بھی اس مافیا نے اپنے فرنٹ مینوں کو الاٹ کرکے فروخت کئے اورپیسے جیب میں ڈال لئے ۔ اس لوٹ مار کیلئے وزارت داخلہ کا آفس نمبر 22 جو کہ پاک سیکرٹریٹ میں بے دریغ

استعمال کیا گیا حالانکہ یہ کو آپریٹو سوسائٹی ہونے کی وجہ سے سرکاری دفتر استعمال ہی نہیں کرسکتے ۔ اس ٹولے نے ایک اور خوفناک واردات کی ہے کہ اپنے فرنٹ مین ملک یاسر اور ساجد حسین کو زمیندار ظاہر کرکے انہیں زمینوں کے بدلے پلاٹ الاٹ کئے اور زمینیں سوسائٹی کو آج تک نہیں مل سکیں ۔ دستاویزات کے مطابق سردار سبیل اور آفتاب شاہ کے اکائونٹس

میں پیسے منتقل ہوتے رہے جن لوگوں کے اکائونٹس استعمال ہوئے ان کا تعلق کشمیر اور جھنگ سے ہے کیونکہ مرکزی دونوں ملزموں کا تعلق انہی علاقوں سے ہے ۔ دستاویزات کے مطابق 2017ء سے اب تک ہونیوالی تمام الاٹمنٹس جعلی ہیں کیونکہ این او سی منسوخ ہوچکا تھا اس حوالے سے ایف آئی اے کو درخواستیں دی گئیں لیکن کارروائی نہیں ہوئی ۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں سے جان چھڑائیں


سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…