ہم ہر حال میں جلسہ کر کے رہیں گے،جلسے سے آنے سے روکا جائے تو کارکنان یہ کام کریں، مولانا عبدالغفور حیدری کا تہلکہ خیز پیغام

21  ‬‮نومبر‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی) جے یو آئی (ف) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری نے پشاور جلسے روکنے کے عمل کو جمہوریت پر حملہ قرار دیتے ہوئے پی ڈی ایم کے کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ جلسے سے آنے سے روکا جائے تو وہیں دھرنا شروع کر دیں اور جلسے کریں،ہم ہر حال میں جلسہ کر کے رہیں گے،پی ڈی ایم کا آئندہ کا شیڈول لاہور کے جلسے میں کیا جائیگا،اپوزیشن

کے اندر استعفوں کے معاملے پر اپنی اپنی رائے ہے ،جو بھی فیصلہ ہو گا مشاورت سے ہو گا۔ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ حکمران مسلسل اعلان کررہے ہیں کورونا پھیل رہا ہے اور پی ڈی ایم پشاور میں جلسہ نہ کرے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم گلگت بلتستان میں جلسے کریں تو ٹھیک ہے ،اپوزیشن سے تکلیف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزرا گلگت بلتستان میں جلسے کئے کرونا نہیں تھا۔ ؟،وزیر اعظم نے سوات میں جلسہ کیا تو کرونا نہیں تھا ؟،پی ڈی ایم کے جلسے سے ہی کرونا پھیلتا ہے۔ ؟ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کے جلسے حکومت کو کھٹک رہے ہیں ،اپوزیشن کو جلسوں سے روکنا جمہوریت کے منافی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کارکنوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں، حکومت پشاور کے آس پاس عوام کو جلسے سے روکے تو جس جگہ روکیں وہی پر احتجاج شروع کر دیں،جو کارکنان جلسے میں آرہے ہوں گے تو انہیں روکا گیا تو وہیں دھرنا شروع کردیں ،جہاں جہاں روکا جائے گا وہیں دھرنے اور جلسے ہوں گے۔ ۔ انہوںنے کہاکہ ہم تصادم نہیں چاہتے،ہم نے پندرہ ملین مارچ کئے ایک گملہ نہیں ٹوٹا۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے روکنا ہے تو پوری قوت لگا لے،ہم ہر حال میں جلسہ کر کے رہیں گے،پی ڈی ایم کا آئندہ کا شیڈول لاہور کے جلسے میں کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ حکومت ہمارے راستے میں رکاوٹ نہ بنے،میں ابھی پشاور

جا رہا ہوں ، کسی نے روکنا ہے تو روک کر دکھائے۔انہوںنے کہاکہ حکومت کی کہیں بھی رٹ نہیں ہے ،حکومت کا دوغلاپن ہے ،اپوزیشن کے اندر استعفوں کے معاملے پر اپنی اپنی رائے ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کورونا وائریس کے بچاو کے حوالے سے جلسوں میں احتیاطی تدابیر ضرور ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن میں ہر جماعت کی اپنی اپنی رائے ہوتی ہے،ہم اس بات کہ حق میں ہیں کہ

جی بی میں حلف نہ اٹھائیں،ہم آج بھی استعفیٰ دینے کے حق میں ہیں،ہمیں ملکر فیصلہ کرنا چاہیے،جو بھی فیصلہ ہو گا مشاورت سے ہو گا۔انہوں نے کہاکہ احتیاطی تدابیر جلسوں میں ہونا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ جلسے کوئی روکے گا تو مقابلے کے لیے کم تیار ہیں۔انہوںنے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف

جدوجہد جاری ہے،اس سلیکٹڈ حکومت کو ہر حال میں گھر بھیجنا ہے۔انہوںنے کہاکہ سپیکر کے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ پی ڈیم ایم اجلاس میں ہو گا۔انہوںنے کہاکہ بختاور کی منگنی میں بلانے کے لیے آصف زرداری جو بھی شرط رکھیں ان کی مرضی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…