اتوار‬‮ ، 12 جنوری‬‮ 2025 

گیارہ ماہ کی بچی کی عصمت دری کرنے والے مجرم کو عدالت نے سزائے موت سنا دی

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قصور (آن لائن) گیارہ ماہ کی بچی کو عصمت دری کا نشانہ بنانے والے مجرم کے خلاف عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق قصور میں گیارہ ماہ کی بچی کو افسوسناک کام کا نشانہ بنانے والے مجرم کو عدالت نے سزائے موت کا حکم دے دیا ہے۔ ایڈشنل سیشن جج شاہد

بشیر نے مجرم رفیق کو سزائے موت دینے کا حکم اور تین لاکھ روپے جرمانے کا بھی حکم سنایا۔ملزم رفیق نے قصور میں پیرووالہ روڈ پر گیارہ ماہ کی بچی کونشانہ بنایا تھا۔ ملزم متاثرہ بچی کا ہمسایہ تھا جو بچی کو بہلا پھسلا کر کچھ لینے کے بہانے دکان پر لے لیا اور اسے اپنی گندے مقصد کا نشانہ بنا ڈالا۔ جس کے بعد تھانہ صدر پولیس نے اگست 2019 میں ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔متاثرہ بچی کے والد کا کہنا ہے کہ وہ مجرم کو سزائے موت دینے کے حکم پر مطمئن ہیں۔انہوں نے ملزم کو سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ ایسے افراد کو چوراہے پر سب کے سامنے تختہ دار پر لٹکانا چاہئیے تاکہ دیکھنے والوں کو عبرت حاصل ہو اور کوئی کسی کی بیٹی کی عزت پامال کرنے کے بارے میں دوبارہ نہ سوچے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں بچوں سے اس طرح کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ کئی ایسے کیسز ہیں، جن میں مجرم قانون کی گرفت میں آئے، سزائے موت بھی سنائی گئیں لیکن موت کے خوف نے بھی ایسے افراد کو اپنی مکروہ خواہشات سے نہیں روکا۔

موضوعات:



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…