وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا عوامی شکایات پر عوامی ایکشن،2 افسران کو او ایس ڈی بنا دیا، صنعتکاروں کیلئے بھی اہم اعلان

5  ‬‮نومبر‬‮  2020

لاہور(پ ر)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ڈیرہ غازی خان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفدنے صدر خواجہ جلال الدین رومی کی قیادت میں ملاقات کی۔ملاقات میں نئی انڈسٹریز کے قیام اور صنعت و تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیاگیااورڈیرہ غازی خان، تونسہ، وہوا اور سخی سرور میں لنگر خانے قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔خواجہ جلال الدین رومی اور دیگر صنعتکار

لنگر خانے کھولنے کے انتظامات کریں گے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے لنگر خانے کھولنے کے اعلان پر صنعتکار برادری کاشکریہ ادا کیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں سخی سرور روڈ پر سمال اینڈ میڈیم انڈسٹریز کیلئے 50 ایکڑ اراضی مختص کی گئی ہے۔چھوٹے اور درمیانے صنعتکاروں کو آسان اقساط میں انڈسٹریل پلاٹ دیئے جائیں گے۔صدر خواجہ جلال الدین رومی کے مطالبے پر ڈیرہ غازی خان چیمبر آف کامرس کی تعمیر کا مطالبہ منظور کیاگیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ڈیرہ غازی خان چیمبر آف کامرس کے قیام کیلئے اراضی کی نشاندہی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مظفر گڑھ میں سپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاروں کو مراعات دیں گے۔ڈیرہ غازی خان چیمبر آف کامرس کے قیام کیلئے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اور پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی قائم ہو چکی ہیں۔ تاجروں اور صنعتکاروں کی سہولت کیلئے ڈیرہ غازی خان کی اندرونی سڑکوں کو بہتر بنایا جائے گا۔تاجروں اور صنعتکاروں کی راہ میں سرخ فیتہ حائل نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان سمیت جنوبی پنجاب میں صنعتیں قائم ہونے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔خواجہ جلال الدین رومی نے کہا کہ تاجر برادری کیلئے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا جذبہ قابل تحسین ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے صنعتکاروں اور تاجر برادری کی فلاح و بہبود

کیلئے قابل تقلید اقدامات کئے۔ تاجر اور صنعتکار لنگر خانوں کے قیام کیلئے بھرپور تعاون کریں گے۔ مشیر وزیراعلیٰ حنیف پتافی، سینئر نائب صدر لطیف پتافی، نائب صدر طارق اسماعیل، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدور شیخ افضال، خواجہ محمد یونس اور سردار ذوالفقار خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکے

اوکاڑہ اور دیپالپور کے اچانک دوروں کے موقع پرعوامی شکایات اورفرائض سے غفلت برتنے پر دو افسروں کو او ایس ڈی بنادیاگیاہے جبکہ وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے ایک افسر کی کارکردگی پر ناراضگی کا اظہارکیا ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارکے سہولت بازار اوکاڑہ کے دورے کے دوران خریداری کیلئے آئے لوگوں اور بعض خواتین نے چینی اور گھی کی عدم دستیابی کے حوالے سے

شکایات کیں جبکہ اوکاڑہ، دیپالپور روڈ کی مرمت ودیکھ بھال نہ کرنے کے بارے میں عوام نے شکایات کیں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے عوامی شکایات اور فرائض سے غفلت برتنے پر سخت ایکشن لیا ہے اورڈپٹی کمشنر اوکاڑہ عثمان علی کو عہدے سے ہٹا دیا گیاہے اوراس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جبکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریوینو صبااصغر علی کو ڈی سی اوکاڑہ کا

اضافی چارج دے دیا گیاہے،اسی طرح دیپالپور شہر میں صفائی کے ناقص انتظامات اور کرپشن کی شکایات پر اسسٹنٹ کمشنر سٹی دیپالپور کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیاہے،اورنگزیب کو اے سی سٹی دیپالپور تعینات کر دیاگیا۔اوکاڑہ، دیپالپور روڈ کی مرمت ودیکھ بھال میں سست روی پر سیکرٹری تعمیرات و مواصلات کی کارکردگی پر اظہار ناراضگی کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار

نے کہا کہ اچانک دوروں سے اصل زمینی حقائق سے علم ہوتا ہے۔عوام کو ریلیف دینے کے لیے سہولت بازار لگائے گئے ہیں۔عوام کی نبض سے فیڈ بیک لیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اوکاڑہ اور دیپالپور کے اچانک دوروں میں عوامی شکایات پر فوری کارروائی کی۔افسر،افسر شاہی چھوڑ دے،عوام کی خدمت کو شعار بنائے۔عوامی خدمت میں کوتاہی برداشت نہیں کروں گا۔وزیراعلیٰ پنجاب

سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا،جس میں صحت انصاف کارڈ اور غریب افراد کو ملنے والی علاج معالجے کی تفصیلات پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار مرحلہ وار بڑھانے کا فیصلہ کیاگیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے کہا کہ صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار بتدریج بڑھائیں گے۔پہلے مرحلے میں 51 لاکھ سے زائد خاندانوں کو صحت

انصاف کارڈ فراہم کئے جا چکے ہیں اورابتدائی طور پر غریب اور مستحق خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب آدمی کے دکھ اور مشکلات کو صحت انصاف کارڈ کے ذریعے کم کرنا چاہتے ہیں۔وہ دن دور نہیں جب صحت اور علاج کی بہترین سہولتیں ہر شہری کو میسر ہوں گی۔صحت انصاف کارڈ سکیم میں کسی سطح پر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے

گی۔بہترین علاج کی سہولت پنجاب کے ہر شہری کا پورا حق ہے۔سرکاری ملازمین، مدارس کے طلبا اور اساتذہ، صحافیوں اور دیگر طبقات کو بھی صحت انصاف کارڈ دیئے جائیں گے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، معاون خصوصی اطلاعات عاشق فردوس اعوان،چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، سیکرٹری خزانہ اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

موضوعات:



کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…