اسلام آباد (آن لائن)بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پہلے دن سے ہی اینٹ غلط رکھی گئی ہے۔ میں پی ڈی ایم کا حصہ ہوں ۔پتہ نہیں تھا کہ پی ڈی ایم اتنا چھا جائے
گا آج ایوان کا ماحول اور حکومت کا رویہ دیکھ کر لگ رہا ہے کہ پی ڈی ایم چھا گئی ہے۔ محمود خان اچکزئی زئی نے کوئی ایسی بات نہیں کی جس پر عتراضات کیے جائیں انہوں نے کہا کہ جلسے میں بلوچستان کی آزادی کے نعرے لگائے گئے ہیں اور وہ شاہ احمد نورانی کے بیٹے پر الزام لگایا گیا ہے جس نے آرٹیکل 6کی خلاف ورزی کی ہے خواہ وہ جج یا جرنل ہو، ایسی قرار داد لائیں میں سپورٹ کرنے کو تیار ہوں۔ ملک میں مارشل لاء نافذ ہے، کوئی مانے نہ مانے ،برامدغ بگٹی پر الزامات لگائے گئے وہ گورنر رہے ہیں،ملک کا وزیراعظم اس وقت یہ بلوچستان کی آزادی کی بات کر سکتا ہے تو اس کو بھی وہی سزا ملنی چاہیے جو اویس نورانی کو ملنی چاہیے ۔جزائر بلوچستان کے ماہی گیروں کے ہیں جن پر قبضے کیے جارہے ہیں۔ عوام کی زرعی زمین پر ڈی ایچ اے بنایا جا رہا ہے سی پیک کے نام پر ہمیں بے گھر کر دیاجائے گا ہم سمجھتے تھے کہ سی پیک سے بہتری آئے گی۔