جنوبی ایشیاء میں سب سے زیادہ مہنگائی پاکستان میں ہے،حکومت اپوزیشن سے لڑنے کی بجائے مہنگائی اوربے روز گاری سے لڑے،حکومتی وزیر مشیر بھارتی چینلز دیکھنے کی بجائے یہ کام کریں، حیرت انگیز مشورہ

30  اکتوبر‬‮  2020

اسلام آباد(این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کو گوجرانوالا جلسہ کا تو درد ہے مگر پشاور مسجد میں ہونے والے دھماکہ کا کوئی درد نہیں۔ حکومت اپوزیشن سے لڑنے کی بجائے دہشت گردی ،مہنگائی اوربے روز گاری سے لڑے۔حکومت کا بیانیہ اب چلنے والا نہیں ۔حکومتی وزیر مشیر بھارتی چینلز دیکھنے کی بجائے قومی چینلز دیکھیں ،جہاں

مہنگائی اور بے روز گاری کا مسلسل رونا رویا جارہا ہے ۔ ملک کے بڑھتے ہوئے مسائل دکھائی نہیں دے رہے ۔حکومت سینیٹرز کا ایک وفد امریکہ بھیجے تاکہ وہ عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے کوئی قانونی قدم اٹھا سکیں اور قوم کی بیٹی کو واپس پاکستان لایا جاسکے ۔مسجد میں بم دھماکہ کے اتنے بڑے واقعہ کے بعد بھی وزیر اعظم اور وزیر اعلی شہید بچوں کے والدین کو دلاسہ دینے نہیں گئے ۔حکومت کی نااہلی کی وجہ سے جنوبی ایشیاء میں سب سے زیادہ مہنگائی پاکستان میں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔حکومت کو تین دن قبل دہشت گردی کی اطلاعات تھیں مگر مدرسہ اور مسجد کی حفاظت کیلئے کچھ نہیں کیا گیا۔حکومت کا فرض تھا کہ وہ مدرسہ کے بچوں کو تحفظ دیتی اور مدرسہ اور مسجد کو سیکورٹی فراہم کرتی ۔حکومت نے انتہائی بے حسی اور غیر سنجیدگی کا ثبوت دیا۔ابھی تک مدرسہ میں پولیس یا سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو تعینات نہیں کیا گیا۔اگر مدارس کے بچوں کو بھی اے پی ایس کے بچوں کی طرح سمجھا جاتا تو حکومت ان کی حفاظت کرتی ۔اے پی ایس واقعہ کے بعد قومی قیادت نے اپنے تمام تراختلافات کو بھلا کر ایک نیشنل پلان بنایا تھا جس کے نتیجے میں ملک میں امن آیا مگر اب اس پلان پر عمل نہیں ہورہا جس کی وجہ سے دہشت گردی دوبارہ

سر اٹھا رہی ہے ۔حکومت بتائے کہ اس نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سمیت چار ہزار بے گناہ پاکستانیوں کو امریکہ کے حوالے کرنے والے قومی مجر م کو واپس لانے اور قانون کے حوالے کرنے کیلئے کیا کیا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو ووٹ دینے والے بھی پریشان ہیں۔ حکومت اپنے ہمدردوں اور کارکنوں کی توقعات پر بھی پورا نہیں اتر سکی۔انہوں نے کہا کہ

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا مسئلہ پوری قوم کا مسئلہ ہے ۔جب موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کی طرح یہ اعتراف کرتی ہے کہ عافیہ صدیقی ناکردہ جرم میں گرفتار ہے تو اس کی رہائی کیلئے کوئی سنجیدہ قدم کیوں نہیں اٹھاتی ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے حکومتی کوششیں نہ ہونے کے

برابر ہیں۔قوم ان حکومتی کوششوں سے مطمئن نہیں۔انہوں نے تجویز دی کہ سینیٹ کے چیئرمین رولنگ دیں کہ سینیٹر زپر مشتمل ایک وفدامریکہ بھیجا جائے تاکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے مقدمہ کا جائزہ لے کر ان کی رہائی کی کوششوں کو مربوط کیا جاسکے اور قوم کی بیٹی کی رہائی کا کوئی راستہ کھل سکے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…