حکومت کی جانب سے گندم کی امدادی قیمت میں بڑا اضافہ، فی من گندم کی نئی قیمت مقرر

26  اکتوبر‬‮  2020

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی حکومت نے گندم کی امدادی قیمت میں 200من اضافہ کیا ہے اب ایک من گندم کی قیمت 1600روپے کردی گئی ہے تاکہ کسان گندم کی زیادہ سے زیادہ کاشت کریں اورملک میں گندم کی قلت پر قابو پایا جاسکے۔ اس بات کا فیصلہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا اجلاس کی صدارت مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس کے

دوران گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ حکومت پنجاب کی سفارش پر کیا گیاجوکہ سب سے زیادہ گندم پیدا کرنے والا صوبہ ہے ای سی سی کو بتایا گیا کہ ٹریڈنگ کارپوریشن جنوری 2021تک ایک ملین میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے میں کامیاب ہوگی جبکہ وزارت نیشنل فوڈ اینڈ سیکورٹی نے سفارش کی کہ ٹی سی پی کو مذید 30ملین میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ خیبر پختونخوا اور سندھ حکومت نے گندم درآمد کرنے کامطالبہ کیا تھااجلاس کے دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پاسکوروس سے جی ٹو جی کی بنیاد پر 3لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرے گی جبکہ ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ اینڈ سیکورٹی کی یہ درخواست منظور کر لی جس میں مطالبہ کیا گیا تھاکہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ کی بنیاد پر روس سے مذید 3لاکھ 20ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کی جائے گی اور اس کیلئے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو گندم کی درآمد کے بارے میں اہم فیصلے کرے گی ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ گندم درآمد کے مذید ٹنیڈر روک دئیے جائیں اور گندم کی خریداری گورنمنٹ سے گورنمنٹ کی سطح پر کی جائے اجلاس کو بتایا گیا کہ فروری کے بعد ملک میں گندم درآمد نہیں کی جائے گی کیونکہ مارچ کے مہینے میں ملک میں گندم کی نئی فصل تیار ہوجائے گی ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ توانائی ڈویڑن کو سبسڈی کے حوالے سے 50فیصد ادائیگی کی جائے وزارت خزانہ نے

توانائی ڈویڑن کی سبسڈی کیلئے 140ارب روپے مختص کئے ہیں جس میں 65ارب80کروڑ روپے توانائی ڈویڑن کو جاری کئے جائیں تاکہ وہ بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو ادائیگی کر سکیں اجلاس کے دوران وزارت پیداوار کی جانب سے پیش کی جانے والی سمری پر ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ فاطمہ فرٹیلائزرکیلئے گیس کی قیمت 772روپے فی ایم ایم بی ٹی یومقرر کی جائے گی

ای سی سی کو بتایا گیا کہ آر ایل این جی کے ماہانہ مختلف قیمتوں کی وجہ سے ایس این جی پی ایل کو ادائیگی میں اتار چڑھاؤ اسکتا ہے۔ ای سی سی نے اضافی گیس صنعتوں کو فروخت کرنے کی اجازت دیدی۔ ای سی سی نے کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی کا فیصلہ کرنے کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے

کا فیصلہ کیا ہے یہ کمیٹی ڈاکٹر عشرت حسین،ڈاکٹر وقار مسعود،وزیر مملکت حماد اظہر اور وزیر توانائی عمر ایوب اور مشیر ندیم بابر اور تابش گوہر پر مشتمل ہوگی جو اس حوالے سے تجاویز کی حتمی شکل دیں گے کمیٹی کو یہ اختیار ہوگاکہ وہ اس پیکیج کا تسلسل ایک سال یا تین سال تک مقرر کرسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…