اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

واقعی 2 پاکستان ہیں، ایک عام آدمی کا اور دوسرا اپر کلاس کا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے ریمارکس

datetime 19  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پانچ سال سے لاپتہ آئی ٹی ایکسپرٹ ساجد محمود کی عدم بازیابی پر عملدرآمد کیس پر سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ واقعی دو پاکستان ہیں ایک عام آدمی کا اور دوسرا اپر کلاس کا۔ یقین ہے کہ پولیس نے فیصلہ ہی نہیں پرھا ہو گا کیونکہ یہ کسی عام آدمی کی رپورٹ سے متعلق تھا اگر عام آدمی

سے متعلق عدالتی فیصلے کے ساتھ یہ ہوتا ہے تو پھر عام آدمی کیساتھ کیا کچھ ہوتا ہو گا۔عام آدمی ہے اہم آدمی نہیں اس لیے کوئی خیال نہیں کرتا۔وفاقی دارالحکومت اشرافیہ کے لیے ہے۔محکموں کے رویے سے ریاست کی ترجیحات ظاہر ہوتی ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کا آئندہ سماعت پر لاپتہ شہری کی فیملی کے لیے معاوضہ فراہم کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ اگر آئندہ سماعت تک معاوضہ نہ دیا تو سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری خزانہ کو طلب کریں گے۔دوران سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ کیوں نا عدالت فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے کارروائی شرع کرے سیکرٹری داخلہ کی جانب سے وکیل حسنین ابراہیم کاظمی عدالت کے روبرو پیش ہوئے سیکرٹری داخلہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس ایسے فنڈز نہیں سیکرٹری خزانہ کو فنڈز فراہمی کی درخواست کی ہے 13 اکتوبر کو سیکرٹری فنانس کو فنڈز کے لیے خط لکھا جیسے ہی جواب آتا ہے عمل درآمد کر دیں گے۔ اس موقع پر عدالت نے لاپتہ شخص کی فیملی کو معاوضہ فراہم کرنے کے لیے وفاق کی مہلت کی استدعا منظور کر لی اور حکم دیا کہ معاوضہ کی فراہمی کو جلد سے جلد ممکن بنایا جائے اس کے ساتھ ساتھ عدالت نے آئی جی اسلام آبادسے لاپتہ شخص کے حوالے سے آئندہ سماعت تک رپورٹ طلب کر لی اس موقع پر وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ دو سال سے

ابھی تک اسلام آباد پولیس نے کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے نے کہا کہ محکموں کے عام آدمی سے متعلق یہ روہے تباہی کے باعث ہیں عدالتیں تو آبزرو ہی کر سکتی ہیں۔ اس موقع پر عدالت نے پولیس

حکام سے مکالمہ کیا کہ آپ کے علاقے سے ایک شخص غائب ہوا آپ نے مانا بھی ہے کہ جبری گمشدگی ہے قانون میں جس کی زمہ داری ہو گی وہی ذمہ دار ہو گا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت16 نومبر تک ملتوی کر دی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…