لاہور( این این آئی )تحریک انصاف کی ڈسپلنری کمیٹی کے فیصلے کو تسلیم نہیں کرتی، جس کا جرم ہے اس کو پکڑا نہیں اوربغیرفرانزک کروائے میرے خلاف فیصلہ دیدیا گیا ۔ ان خیالات اظہار ، عظمی کاردار نے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں
نے کہا کہ آج بھی میں تحریک انصاف کی رکن اسمبلی ہوں،کمیٹی کو فیصلے سے پہلے قانون پڑھ لینا چاہیے تھا کہ وہ مجھے نہیں ہٹا سکتے ۔مجھ سے کالر نے پوچھا کہ خاتون اول سیاسی مداخلت کرتی ہیں جس پر میںنے کہا کہ وہ گھریلو خاتون ہیں اورسیاسی مداخلت نہیں کرتیں، میں نے اسی لئے کال میں ندیم ملک کے پروگرام کا حوالہ بھی دیا۔عظمی کاردارنے کہا کہ میں نے کچھ غلط کیا ہی نہیں تو توشرمندہ کس بات کا ہوناہے۔ مجھے کمیٹی نے کہا کہ ریکارڈنگ میں آپ کس سے کیا بات کررہی تھیں، میں نے کہا میرا موبائل لے لیں اور فرانزک کروا لیں،میں توخود سازش کا شکار ہوئی، مجھے وزیر بنانے کا سوچا جارہا تھا،ایک اورخاتون امیدوارتھیں جس نے سازش کی کیونکہ وہ کارکردگی میرامقابل نہیں کرسکتی ، اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے میری ٹانگیں کھنچیں۔ عظمیٰ کاردار نے کہا کہ میں سازشیوں کا نام نہیں لوں گی لیکن کمیٹی کو 2نام بتائے تھے،ریکارڈنگ میں کالرنے اپنی شناخت کیوں چھپائی،6کالزکو جوڑکرآڈیوبنائی گئی۔