اسلام آباد (این این آئی )آل پاکستان انصاف لائرز فورم کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نےاپوزیشن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا مسئلہ کوئی جمہوریت نہیں ہے، جمہوری تو میں ہوں، سب سے زیادہ ووٹ لے کر آیا ہوں،
پاکستان کی تاریخ میں 5 حلقوں سے جیت کر آیا ہوں۔انہوں نے کہاکہ 2013 اور 2018 کے انتخابات کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں، 2018 میں 90 پٹیشنز تھیں جن میں سے آدھی تحریک انصاف کی تھیں، پٹیشن بھی 50 فیصد کم اور تحریک انصاف کی زیادہ ہیں تو اگر دھاندلی ہوتی تو ہمیں اب تک اتحاد کی ضرورت نہیں ہوتی۔عمران خان نے کہا کہ انہوں نے عدلیہ، فوج اور سب کو برا بھلا کہنے کا ایک مقصد ہے کہ کسی طرح ان کو این آر او ملے گا، جس دن ان کو این آ او مل گیا اس دن تباہی ہوگی اور پاکستان نیچے چلا جائے گا، قانون کی بالادستی ختم ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ جتنے مرضی جلسے کرنا ہے کریں لیکن جہاں قانون توڑا آپ سیدھے جیل میں جائیں گے اور اب وی آئی پی جیل نہیں بلکہ جہاں غریب مجرم ہوتا ہے وہاں جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ آل پاکستان انصاف لائرز فورم کے سارے وکیلوں کو صحت کارڈ دلواؤں گا کیونکہ زیادہ تر وکیل مشکل میں ہوتے ہیں، نیا پاکستان ہاؤسنگ کے تحت بھی وکیلوں کی مدد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ معاہدوں پر جب دستخط ہوتے ہیں تو وکیل موجود ہوتے ہیں اور یہ ساری دنیا میں ہوتا ہے، اس سے وکیلوں کے لیے آمدنی بھی ہوتی ہے تو یہ تینوں چیزیں کریں گے۔وزیر اعظم عمران خان نے نام لیے بغیر مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری پر طنز کیا اور کہا کہ ان کا ایک سینیئر عہدے دار صبح کے تین بجے کسی خاتون کے گھر تنظیم سازی کرنے چلا گیا۔عمران خان نے کہا کہ وہ رہنما بڑا حیران ہوا کہ خاتون کے بھائیوں نے اسے کیوں مارا ۔